بھارتی جنرل نے قیمتی علاقہ کھونے کا اعتراف کرلیا
بھارتی جنرل نےقیمتی علاقہ کھونے کا اعتراف کرلیا
بیجنگ: لداخ میں بڑا علاقہ بھارتی فوج سے لینے کے بعد چینی فوج نے تلملاتے ہوئے بھارت کو ’’صبر و برداشت ‘‘ کا مشورہ دینے کیلئے کئی روز بعد بریگیڈ کمانڈر سطح پر بات چیت کی ہے، جبکہ ریٹائرڈ بھارتی جنرل ایچ ایس پانگ نے کہا کہ مودی حکومت جھوٹ بول رہی ہے، بھارت نے پنگانگ ندی میں ایف فور سے ایف ایٹ تک پوزیشن کا قیمتی علاقہ چینی فوج کے ہاتھوں کھودیا ہے۔
بھارتی جنرل ایچ ایس پانگ نے کہا کہ حکومت ناکامی چھپانے کیلئے جھوٹ بول رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین سے اعلیٰ سطحی بات چیت کیلئے بھارت مسلسل کوشاں ہے، لیکن چین نے سیاسی اور فوجی دونوں سطح پر اس میں کوئی دلچسپی نہیں لی ، اور وادی گلوان اور پنگانگ ندی کے کنارے تیزی سے پختہ دفاعی تعمیرات کرلی ہیں، کنٹرول میں لئے گئے علاقے میں پوزیشن مستحکم کرنےکے بعد چین نے بھارتی فوج کے ساتھ بریگیڈ کمانڈر کی سطح پر بات چیت پر آمادگی ظاہر کی اور گزشتہ روز دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان دولت بیگ سیکٹر میں ملاقات ہوئیہے۔
بریگیڈ کمانڈر سطح کی اس بات چیت میں بھارتی وفد نے چین سے ایک بار پھر درخواست کی کہ وہ اپنی پرانی پوزیشن پر واپس چلے جائیں، تاہم چینی کمانڈروں نے بھارت کو صاف جواب دے دیا ہے، اور واضح کیا ہے کہ چینی فوج جس پوزیشن پر اب موجود ہے، وہاں سے واپسی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
ذرائع کے مطابق چینی فوج کے جواب کے بعد بھارتی فوجی وفد مایوس لوٹ گیا۔
پنگانگ ندی میں بھی دونوں ملکوں کے فوجی کمانڈر کشتیوں پر ملے ہیں ،اس علاقے میں چینی فوج نے بھارت کو کافی پیچھے دھکیل دیا ہے ،اور دو ہفتے تک جو علاقہ بھارتی کنٹرول میں تھا ،اب اس کی سرحد پر جاکر بھارتی کمانڈروں کو کشتیوں پر چینی کمانڈروں سے یہ ملاقات کرنی پڑی۔
اس دوران چینی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ چین نے اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کا پختہ عزم کررکھا ہے اور ہم سرحد پر استحکام کے خواہاں ہیں۔
ترجمان نے کنٹرول میں لئے گئے علاقوں کو نہ چھوڑنے کا واضح اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اب بارڈر پر صورتحال مستحکم ہورہی ہے۔