اسلام آباد: پاکستان نے پہلی بار ملکی ساختہ وینٹی لیٹر تیار کرلئے ہیں اور پہلی کھیپ کا اسپتالوں میں عملی استعمال شروع کردیا گیا ہے، اس وینٹی لیٹر کو ’’پاک وینٹ ون ‘‘ کا نام دیا گیا ہے، اس کے علاوہ نصف درجن مزید اقسام کے وینٹی لیٹرز بھی تیاری اور تجربات کے مراحل میں ہیں ،اور وہ بھی جلد مارکیٹ میں آنے کی توقع ہے۔
پاکستان نے چار ماہ کے قلیل عرصے میں وینٹی لیٹرز کی تیاری میں کامیابی حاصل کی ہے، کرونا بحران شروع ہونے پر جب بریفنگ میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ وینٹی لیٹرز باہر سے منگوانے پڑیں گے، تو انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے سائنسدان ایٹم بم بناسکتے ہیں تو وینٹی لیٹرز کیوں نہیں؟۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل افضل، وزارت صحت اور سائنس و ٹیکنالوجی کو اس منصوبے پر کام کی ہدایت کی تھی، جس پر وینٹی لیٹرز کی تیاری کیلئے پاکستانی سائنسدانوں نے ہنگامی طور پر کام شروع کیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی وینٹی لیٹرز اتنی تعداد میں تیار ہونا شروع ہوجائیں گے کہ ہمیں باہر سے انہیں منگوانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ملکی ضروریات پوری کرنے کے بعد مستقبل میں وینٹی لیٹرز برامد کرنے کی اجازت بھی دی جاسکتی ہے۔