یونان سے آنے والے پاکستانی اور بنگلہ دیشی تارکین پکڑے گئے، ڈیپورٹ کرنے کا فیصلہ
ایتھنز: یورپ میں سہانے مستقبل کے خواب آنکھوں میں سجائے 211 تارکین وطن منزل کے قریب پہنچ کر پکڑے گئے ، اور اب انہیں ڈیپورٹ کرنے کیلئے کیمپ میں منتقل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق روزگار اور اچھے مستقبل کی تلاش میں یونان سے جرمنی، فرانس، اٹلی اور اسپین جیسے ممالک آنے کی کوشش کرنے والے 211 تارکین وطن شمالی مقدونیہ میں پکڑے گئے ہیں، جن میں 63 کم عمر (18 برس سے کم ) بھی شامل ہیں۔
تارکین وطن ایک ٹرک میں چھپ کر یونان سے آرہے تھے، اور ان کی منزل یورپ کے امیر ممالک تھے، جہاں انہیں بہتر روزگار اور مستقبل کی امید تھی، تاہم شمالی مقدونیہ کے پولیس اہلکاروں نے یونانی سرحد کے قریب گشت کے دوران ان کے ٹرک کو روک کر تلاشی لی، اور اس میں چھپے ہوئے 211 تارکین کو تحویل میں لے لیا۔
ان میں 144 بنگلہ دیشی اور 67 پاکستانی شامل ہیں، ٹرک کا ڈرائیور مقدونیہ کا شہری تھا، اور پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ہے، جبکہ تمام تارکین وطن کو ٹرانزٹ شیلٹر ہوم میں منتقل کردیا گیا ہے۔
مقدونیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ان غیرقانونی تارکین کو واپس یونان بھیجا جائے گا، جہاں سے وہ ملک میں داخل ہوئے تھے، حکام کا کہنا ہے کہ کرونا کی وجہ سے انہوں نے سال کے اوائل میں یونان کے ساتھ بارڈر بند کردیا تھا، لیکن اس کے باوجود تارکین وطن کو یورپ منتقل کرنے والے گروپ سرحدی علاقے میں سرگرم ہیں، یہ گروپ تارکین کو ترکی سے پہلے یونان پہنچاتے ہیں اور پھر یہاں سے انہیں امیر یورپی ممالک اسمگل کیا جاتا ہے۔