پاکستانی سمیت تین تارکین نے یورپی عدالت سے بڑا مقدمہ جیت لیا، بڑی رقم بھی ملے گی

0

برسلز: ایک پاکستانی سمیت تین تارکین وطن نے یورپی یونین کی انسانی حقوق عدالت سے بڑا مقدمہ جیت لیا ہے، عدالت نے یورپی ملک کو ان سے ناانصافی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بھاری رقم بطور ہرجانہ بھی دینے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ کیس ہے، یورپی یونین کے رکن ملک ہنگری کا، ہنگری کی شہرت ایک ایسے ملک کی ہے، جو تارکین وطن کے حوالے سے سخت موقف اور اقدامات کی شہرت رکھتا ہے، اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ہنگری کے بارے میں کئی رپورٹس جاری کرچکی ہیں، دو ماہ پہلے مارچ میں بھی فرانسیسی تنظیم ’’ ڈاکٹر ز ود آوٹ باردڑز‘‘(ایم ایس ایف) نے اپنی رپورٹ میں الزام لگایا تھا کہ ہنگری کے حکام تارکین وطن اور سیاسی پناہ گزینوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک کرتے ہیں، اور ان کی ٹیم نے 2021 سے لے کر اب تک ہنگری کے سربیا سے ملحقہ بارڈر کے ساتھ ایسے 498 تارکین وطن کو طبی امداد فراہم کی ہے، جو اس طرح کے سلوک کا نشانہ بنے تھے۔

کیس کیا تھا ؟

یورپی عدالت برائے انسانی حقوق میں ایک پاکستانی اور دو افغان تارکین نےہنگری کی حکومت کے خلاف کیس کیا تھا، یہ کیس ہنگری کی انسانی حقو ق تنظیم ’’ہنگرین ہیلسنکی کمیٹی ‘‘(ایچ ایچ سی ) نے کرایا تھا، ان تین میں سے دو تارکین وطن کو ہنگری کے حکام نے کئی ماہ تک حراست میں رکھا تھا، جبکہ تیسرے کو تشدد کرکے واپس سربیا دھکیلنے کا الزام تھا، یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے اب اپنے فیصلے میں ہنگری کی حکومت کو ان تینوں تارکین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا ہے، 4 مئی کو سنائے گئے فیصلے میں عدالت نے تینوں تارکین کو ساڑھے 17 ہزار یورو ہرجانہ دینے کا بھی حکم دیا ہے۔

عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ دونوں متاثرہ افغان تارکین 2014 میں غیرقانونی طور پر ہنگری میں داخل ہوئے تھے، ان میں سےایک کی عمر 17 برس تھی، جبکہ دوسرا28 برس کا تھا، دونوں نے ہنگری میں داخل ہونے کے بعد سیاسی پناہ طلب کی، تاہم انہیں تین ماہ تک حراست میں رکھا گیا، اور ان سے غیرانسانی سلوک کیا گیا ، جس سے وہ ذہنی طور پر بہت متاثر ہوئے، تاہم بعدازاں ان دونوں کو ہنگری میں پناہ دے دی گئی ، اور ان کا کیس منظور ہوگیا، کیس کے تیسرے متاثرہ فریق پاکستانی شہری کی عمر 14 برس بتائی گئی ہے، جو 2017 میں سربیا سے گروپ کے ساتھ ہنگری میں داخل ہوا۔

ہنگری کی تنظیم کے مطابق بارڈر پر تعینات ہنگری کے اہلکاروں نے اس گروپ پر تشدد کیا، اور انہیں واپس سربیا دھکیل دیا ، تشددسے اس کم عمر پاکستان کے سر پر چوٹ آئی ، اس سے پہلے یورپی عدالت برائے انسانی حقو ق نے 2016 میں انتقال کرجانے والے ایک شامی تارک وطن کے بھائی کی طرف سے ہنگری کے خلاف کئے گئے گیس میں بھی ہنگری پر 40 ہزار یورو ہرجانہ عائد کیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.