کشتیوں کے ذریعہ اٹلی آنے والے تارکین کو بڑی سہولت مل گئی

0

روم: اٹلی نے کشتیوں کے ذریعہ ملک میں پہنچنے والے تارکین وطن کو تیزی سے منتقل کرنے کا عمل شروع کردیا ہے، افریقی ساحلوں کے قریب واقع اٹلی کا جزیرہ لمپاڈسیا جہاں کشتیوں کے ذریعہ سب سے زیادہ تارکین پہنچتے ہیں، وہاں کا نظام بہتر کردیا گیا ہے اور اسے اب اطالوی ریڈ کراس دیکھ رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تیونس اور اطالوی جزیرہ لمپاڈسیا کا درمیانی فاصلہ صرف 330 ناٹیکل میل ہے، اسی طرح لمپاڈسیا لیبیا کے بھی قریب پڑتا ہے، جس کی وجہ سے کشتیوں کے ذریعہ اٹلی آنے والے تارکین وطن کی بڑی تعداد اسی جزیرے پر پہلے پہنچتی ہے، جس سے اس جزیرے پر رش لگ جاتا ہے، اور ماضی میں حکام کو تارکین کی بڑی تعداد میں یہاں موجودگی کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا، دوسری طرف تارکین وطن کے لئے بھی پریشانی ہوتی تھی، کیوں کہ ان کی اکثریت جلد از جلد اس جزیرے سے اٹلی کے مرکزی علاقے میں پہنچنے کی خواہش مند ہوتی ہے، جہاں وہ اپنے پناہ کے کیسز پر کارروائی کرنا چاہتے ہیں، ماضی میں لمپاڈسیا میں تارکین وطن کو کئی کئی ہفتے رکنا پڑتا تھا، تاہم اب موجودہ اطالوی حکومت نے جزیرے پر رش کو روکنے اور انتظام بہتر کرنے کے لئے زبردست انتظام کردیا ہے،

اب لمپاڈسیا پہنچنے والے تارکین وطن کو دو تین دن کے اندر اندر وہاں سے بحری جہازمیں بٹھا کر اٹلی کے مرکزی علاقوں میں منتقل کردیا جاتا ہے، جہاں کیمپوںمیں گنجائش میں پہلے ہی اضافہ کردیا گیا ہے، تارکین وطن کی منتقلی کے لئے اطالوی حکومت نے ایک جہاز خصوصی طور پر کرائے پر لیا ہے، اس منصوبے کے لئے اطالوی حکومت نے رواں برس کے لئے 88 لاکھ 20 ہزار یورو کی رقم مختص کی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ منصوبے کے تحت لمپاڈسیا سے تارکین کی منتقلی زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے کے اندر کی جائے گی، تاہم کچھ تارکین کو تو 24 گھنٹے کے اندر ہی جزیرہ سے منتقل کردیا گیا، اسی طرح تارکین وطن کو سہولت دینے کے لئے جزیرے میں ان کا انتظام یکم جون سے ریڈ کراس کے حوالے کردیا گیا ہے،

Leave A Reply

Your email address will not be published.