جرمنی میں کرونا کب ختم ہوگا، وزیر نے بتادیا، ویکسین نہ لگوانے والوں کے مزے بھی ختم

0

برلن: کرونا کی وبا سے پوری دنیا ہی پریشان ہے، اور ہر انسان اس وبا سے جلد چھٹکارے کا خواہشمند نظر آتا ہے، کرونا کب ختم ہوگا، اس حوالے سے اب جرمن وزیر صحت نے اہم بیان دے دیا ہے، دوسری جانب ویکسین نہ لگوانے والوں کی بہت سے موجیں بھی ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمن وزیرصحت Jens Spahn کا کہنا ہے کہ اگر کرونا کا کوئی نیا اور ایسا وائرس سامنے نہ آیا جو ویکسین کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت رکھتا ہو تو جرمنی میں اگلے سال موسم بہار (مارچ اپریل) تک یہ وبا ختم ہوجائے گی، اور زندگی معمول پر آجائےگی۔ ایک انٹرویو کے دوران جرمن وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اجتماعی قوت مدافعت (ہرڈ امیونٹی) کے لئے ہمیشہ لمبا عرصہ درکار ہوتا ہے، اصل سوال یہ ہے کہ اجتماعی قوت مدافعت ویکسین کے ذریعہ حاصل کی جائے یا پھر وائرس کے پھیلاؤ کے ذریعہ، تو اس کا ایک ہی جواب ہوسکتا ہے کہ ویکسین ہی محفوظ طریقہ ہے، اس لئے جن جرمن شہریوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی وہ جلدی یہ لگوالیں، انہوں نے کہا اس وقت جرمنی میں  وائرس کی شرح کم ہے، لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ موسم سرما کے آغاز پر اس میں اضافے کا خدشہ موجود ہے، جیسا کہ پچھلے سال ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ماسک کے معاملے پر نوجوان سیلز مین کے قتل نے جرمنی کو ہلا دیا

موجیں ختم

دوسری جانب جرمن حکومت نے ویکسین نہ لگوانے والوں کے لئے بہت سی موجیں ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے، تاکہ انہیں ویکسین کیلئے راغب کیا جاسکے۔

حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اکتوبر سے ایسے افراد کو مفت کرونا ٹیسٹ کی سہولت ختم کردی گئی ہے، اور انہیں ریپڈ ٹیسٹ اپنے پیسوں سے کرانا پڑے گا، اسی طرح یکم نومبر سے ان  ورکرز کو قرنطینہ کی مدت کی تنخواہ دینا بند کردی جائےگی، جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہوگی، واضح رہے کہ اس وقت اگر جرمنی میں کوئی شخص کسی کرونا متاثرہ افراد سے رابطہ میں رہا ہو، تو اس کے لئے 5 روز کا قرنطینہ لازمی ہوتا ہے، جس کی تنخواہ اسے ملتی ہے، واضح رہے کہ جرمنی کی 63 فیصد آبادی اب تک ویکسین لگوا چکی ہے، جو 85 فیصد کے ہدف سے اب تک کافی نیچے ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گرین پاس نہیں، تو ملازمت نہیں، اٹلی میں دنیا کا سخت قانون منظور، تفصیلات جانئے

خیال رہے کہ دیگر یورپی ممالک میں بھی ویکسین نہ لگوانے والے افراد کیلئے پابندیاں سخت کی جارہی ہیں، تاکہ انہیں ویکسین کی طرف راغب کیا جاسکے، اٹلی میں بھی حکومت نے ویکسین اور کرونا ٹیسٹنگ کے حوالے سے سخت قانون کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت گرین پاس نہ رکھنے والے افراد ملازمت بھی نہیں کرسکیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.