لندن میں نوجوان ایشیائی خاتون کے قتل پر کمیونٹی صدمے میں،مئیر نے اہم مطالبہ کردیا

0

لندن: برطانوی دارالحکومت لندن میں ایشیائی خاندان سے تعلق رکھنے والی نوجوان خاتون کے پارک میں قتل سے اس کے والدین غم سے نڈھال ہیں، جبکہ ایشیائی کمیونٹی کے افراد کو بھی بڑا جھٹکا لگا ہے، اور وہ صدمے کی کیفیت میں ہیں، دوسری جانب انگلینڈ میں خواتین پر حملوں کے واقعات میں اضافے پر مئیر لندن نے تشویش کا اظہار کردیا ہے، اور اسے قومی مسئلہ قرار دیتے ہوئے توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں ایشیائی خاندان سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ اسکول ٹیچر سبینا کڈ بروک کے علاقے میں اس وقت قتل کیا گیا، جب وہ ایک دوست سے ملنے پب میں جارہی تھیں، اگرچہ ان کی پیدل مسافت صرف 5 منٹ کی تھی، اور انہوں نے مقامی پارک سے گزر کر وہاں پہنچ جانا تھا، لیکن وہ کبھی دوست کے پاس نہ پہنچ سکیں، اور ان کی لاش 24 گھنٹے بعد پارک سے برآمد کی گئی، پولیس نے اس واردات کے بعد ایک 40 سالہ مشتبہ شخص کو حراست میں بھی لیا، جسے بعد میں رہا کردیا گیا، لندن پولیس کے تحقیقاتی افسر انسپکٹر جو گریٹی کا کہنا ہے کہ ہمیں علم ہے کہ کمیونٹی کو اس قتل سے شدید دھچکہ لگا ہے، ہم ملوث شخص تک پہنچنے کیلئے تمام وسائل استعمال کررہے ہیں۔

دوسری طرف مقتولہ کے کزن نے بی بی سی کو بتایا کہ سبینا کے والدین غم سے نڈھال ہیں، لندن کے مئیر صادق خان نے بھی جمعرات کو خواتین کیخلاف بڑھتے جرائم کو قومی وبا سے تعبیر کیا، اور کہا کہ ہمیں اس مسئلے کی طرف بھی سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے، ITV سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا مارچ سے لے کر اب تک انگلینڈ میں 180 خواتین قتل ہوچکی ہیں، انہوں نے کہا کہ خواتین پر بڑھتے ہوئے حملوں کے معاملے کوانسداد دہشت گردی کی طرح ترجیح دینا ضروری ہوگیا ہے۔ برطانوی وزیر برائے سیف گارڈنگ رچل میکلین نے بدھ کو پارلیمان کو بتایا تھا کہ حکومت بڑھتے ہوئے سنگین جرائم پر قابو پانے کے لئے قانون سازی کرنے جارہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.