بڑے یورپی ملک کو بڑی ڈکیتی نے ہلادیا، پولیس مقابلہ بھی رائیگاں

0

پیرس: بڑے یورپی ملک میں بڑی ڈکیتی کی واردات ہوئی ہے، جس نے سب کو ہلا دیا ہے، پولیس کی نظروں میں آنے اور مقابلے کے باوجود ڈکیتی کرنے والوں کی اکثریت مال مسروقہ سمیت فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی، پولیس نے تلاش کے لئے تمام وسائل کا استعمال شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بڑے یورپی ملک فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک بڑی ڈکیتی ہوئی ہے، جس میں ڈکیت 10 ملین یورو (پاکستانی کرنسی میں جس کی مالیت تقریبا دو ارب روپے بنتی ہے) کی جیولری لوٹ کر فرار ہوگئے ہیں، پیرس کے مصروف اور مہنگے علاقے Place Vendome میں یہ بڑی واردات ہوئی ہے، جس میں اٹلی کے معروف جیولری برانڈ کو نشانہ بنایا گیا، حکام کا کہنا ہے کہ تین مسلح ڈاکو پیرس کے مرکزی حصے میں Ritz ہوٹل کے قریب دوپہر کے وقت جیولری شاپ میں داخل ہوئے اور اسلحہ کے زور پر 10 ملین یورو سے زیادہ مالیت کی جیولری لوٹ کر بی ایم ڈبلیو میں وہاں سے فرار ہوگئے، ان کے 4 دیگر ساتھی انہیں 2 موٹرسائیکلوں پر کور دے رہے تھے، واردات کی اطلاع ملتے ہی پیرس پولیس متحرک ہوگئی، اور جائے وقوعہ سے تقریباً 2 کلومیٹر دور Les Halles شاپنگ مال کے قریب پولیس اور ڈاکووں کا پہلا آمنا سامنا ہوگیا، جہاں فائرنگ کے تبادلے کے بعد گاڑی میں سوار تینوں ڈاکووں نے بی ایم ڈبلیو ایک جگہ چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کی، ان میں سے ایک کو پولیس نے ٹانگ میں گولی مار کر پکڑ لیا، جبکہ ایک اور ڈاکو بھی کار پارکنگ سے بعد میں پولیس کے ہاتھ لگ گیا۔

پیرس پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دونوں ڈاکو اب اس کی تحویل میں ہیں، تاہم ان کے ساتھی لوٹے ہوئے زیادہ تر مال کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں، اور ان کی تلاش جاری ہے، فرانسیسی اخبار کے مطابق فرار ہونے والے ڈاکووں کی تعداد 6 تک ہوسکتی ہے، ڈکیتی کی تفتیش پولیس کے کرائم بریگیڈ کو دے دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی میں چوروں کا کمال، شہر کے بیچ سے تاریخی سامان لے اڑے 

واضح رہے کہ اس موسم گرما میں پیرس میں ڈکیتی کی متعدد وارداتیں ہوچکی ہیں، اس سے پہلے 27 جولائی کو بھی ای اسکوٹر پر سوار ایک ڈاکو نے جیولری کی دکان سے 2 ملین یورو کے زیورات لوٹ لئے تھے، تاہم بعد میں یہ ڈاکو گرفتار ہوگیا اور سامان کی برآمدگی بھی ہوئی، اس کے تین روز بعد ایک اور واردات میں دو ڈاکووں نے 4 لاکھ یورو کی جیولری دکان سے لوٹ لی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.