شرح پیدائش نہ بڑھائی تو کیا ہوگا؟ اطالوی ادارہ نے الارم بجادیا

0

روم۔ اٹلی میں کم شرح پیدائش ایک بڑا قومی مسئلہ ہے، اطالوی حکومت جوڑوں کو بچوں کی پیدائش کی طرف راغب کرنے کیلئے مالی اور دیگر مراعات بھی دے رہی ہے،تاہم اس کے باوجود بچوں کی پیدائش کم ہوتی جارہی ہے، اس حوالے سے اطالوی شماریاتی ادارے کے سربراہ نے اب نیا انتباہ جاری کیا ہے۔ 

اطالوی شماریاتی ادارہ Istat کے سربراہ Gian Carlo Blangiardo کا کہنا ہے کہ 2014 سے اٹلی میں شرح پیدائش مسلسل گررہی ہے، دوسری طرف بوڑھی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے، انہوں نے کہا کہ اس بارے میں بہت کچھ کہا جارہا ہے، لیکن ہمیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ صرف آبادی کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ معیشت بھی اس سے جڑی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس 2020 میں اٹلی میں صرف 4 لاکھ 4 ہزار بچوں کی پیدائش ہوئی تھی،لیکن اس سال ہم ان سے بھی کم تین لاکھ 85 ہزار پیدائش تک جاسکتے ہیں، اور کم شرح پیدائش جاری رہنے کی صورت میں مستقبل میں آبادی کتنی کم رہ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ہماری آبادی میں بوڑھوں کا تناسب بڑھتا جارہا ہے، اگر بچوں کی سالانہ پیدائش 4 لاکھ تک ہی رہتی ہے، توہم موجودہ 5 کروڑ 90 لاکھ آبادی والا ملک نہیں رہ سکیں گے، بلکہ ہماری آبادی آنے والے برسوں میں گھٹ کر آدھی یعنی تین کروڑ تک کم ہوسکتی ہے، اس لئے شرح پیدائش والا مسئلہ ہماری زیادہ توجہ کا متقاضی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.