پوری دنیا میں مہنگائی کی دہائی، آخر کب جان چھوٹے گی؟، پیشگوئی آگئی

0

نیو یارک: مہنگائی، مہنگائی اور مہنگائی، پوری دنیا میں ہے یہ دہائی، اس وقت مہنگائی دنیا بھر کے انسانوں کا سب سے بڑا مسئلہ بن گیا ہے، اور امیر مغربی ممالک ہوں یا چین جیسی اقتصادی طاقت سب تیل، گیس، کوئلے اور خوراک کی قیمتوں کی وجہ سے پریشان ہیں، عالمگیر مہنگائی کی اس لہر نے لوگوں کو کرونا بھی بھلا دیا ہے، یہ مہنگائی کب تک دنیا کی جان چھوڑ سکتی ہے، اس بارے میں ہر کوئی سوال کررہا ہے، اور اس کا جواب آئی ایم ایف کی سربراہ نے دینے کی کوشش کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرونا کی وبا کے اثرات سے نکلتی دنیا اس وقت مہنگائی کے عذاب میں مبتلا نظر آتی ہے، جس طرح کرونا کی وبا نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لیا تھا، اسی طرح مہنگائی بھی امیر اور غریب سارے ممالک کا اس وقت مسئلہ بن گئی ہے، امریکہ میں افراط زر 5.4 فیصد تک پہنچ گیا ہے، جو 13 سال کی بلند ترین مہنگائی کو ظاہر کرتا ہے، دوسری طرف یورپی ممالک بھی توانائی کی بڑھتی قیمتوں اور افراط زر سے پریشان ہیں، یورپی یونین کی سب سے بڑی معیشت جرمنی میں28 برس بعد پہلی بار مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد بڑھی ہے، اور کھانے پینے کی اشیا سمیت ہر چیز مہنگی ہورہی ہے، ٹماٹر 18 فیصد، آلو16 فیصد، انڈے 12 فیصد، آٹا 10 فیصد اور دیگر چیزیں بھی مہنگی ہوگئی ہیں۔

مہنگائی کب کم ہوگی؟

آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر جنرل کرسٹیناجارجیوا کا کہنا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں افراط زر اگلے سال یعنی 2022 کے وسط (مئی ، جون )میں کم ہونا شروع ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی جاری لہر عارضی ہے، اور یہ دباو اگلے سال کم ہونا شروع ہوجائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.