اٹلی میں لڑکیوں کو غلام بنا کر جسم فروشی کرانے والے گروپ کو بڑی سزائیں

0

روم: اٹلی میں عدالت نے ان انسانی اسمگلروں کو بڑی سزائیں سنادی ہیں، جو لڑکیوں کو اسمگل کرکے لاتے تھے، اور پھر ان سے جسم فروشی کا کام لیتے تھے، عدالت نے ایک سال تک کیس چلانے کے بعد فیصلہ سنایا ہے، پولیس نے گروپ کو گزشتہ برس گرفتار کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس اطالوی پولیس نے مختلف شہروں میں چھاپے مار کر نائیجریا سے تعلق رکھنے والے 11 افراد کا گروہ پکڑا تھا، جو اپنے ملک سے نوجوان لڑکیوں کو ملازمتوں کی لالچ دے کر اسمگل کرکے اٹلی لاتے تھے، اور یہاں لا کر انہیں غلام بنالیتے تھے، ان سے مختلف شہروں میں جسم فروشی کرائی جاتی تھی، گروہ کے قبضے سے 15 لڑکیاں بھی برامد کی گئی تھیں،جن میں کچھ کم عمر تھی تھیں، ان لڑکیوں کو گروہ کے کارندے ’’کار‘‘ کے کوڈ سے پکارتے تھے، تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ اس گروپ نے 8 ماہ کے دوران 12 لاکھ یورو سے زیادہ رقم لڑکیوں سے جسم فروشی کراکے جمع کی تھی، بازیاب لڑکیوں نے بھی گروہ کے مذموم دھندے سے پردہ اٹھایا تھا۔

نائیجیرین باشندوں کا یہ گروہ عالمی انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کا حصہ تھا، جس کا نیٹ ورک نائیجیریا، لیبیا اور اٹلی سمیت کئی دیگر یورپی ملکوں تک پھیلا ہوا تھا، جہاں یہ لڑکیوں کو لاکر جسم فروشی کراتے تھے، اب سسلی کے شہر کتانیا میں عدالت نے اس گروپ کے ارکان کو سزائیں سنادی ہیں، سب سے زیادہ سزا گروپ کے34 سالہ سرغنہ کو 20 برس قید کی سنائی گئی ہے، جبکہ باقی کارندوں کو بھی 6 سے 11 برس کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.