گرین پاس ہونا چاہئے یا نہیں؟، یورپی ملک نے اپنی عوام سے پوچھ لیا

0

جنیوا: عوامی سرگرمیوں میں شرکت کے لئے گرین پاس لازمی قرار دینا چاہئے یا نہیں، اس پر مختلف ملکوں میں بحث کئی ماہ سے جاری ہے، اور اکثر ملکوں نے تو قوانین بھی بنادئیے ہیں، لیکن ایک یورپی ملک جمہوری اصولوں کے مطابق اس پر بھی عوامی رائے لے کر فیصلہ کرنے جارہا ہے۔

جی ہاں یہ ملک ہے سوئٹزرلینڈ، جو ہر اہم کام عوام سے براہ راست ریفرنڈم کے ذریعہ رائے لے کر کرتا ہے، اور اب گرین پاس کے معاملے پر بھی اتوار کو ریفرنڈم ہونے جارہا ہے، جس میں عوام کا فیصلہ سامنے آجائے گا، یہ دنیا میں گرین پاس کے حوالے سے پہلا ریفرنڈم ہے، اس میں دلچسپ بات یہ ہے کہ کئی ملکوں میں تو گرین پاس کے خلا ف احتجاج دیکھنے کو ملا ہے، لیکن سوئس عوامی رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ امکان ہے کہ سوئس عوام گرین پاس کے حق میں رائے دینے جارہے ہیں،اور متوقع طور پر 61 فیصد ووٹر اس کی حمایت کریں گے، جبکہ 38 فیصد کی طرف سے مخالفت کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔

اس ریفرنڈم کے انتظار میں ہی سوئس حکومت نے باقی یورپی ممالک کے برعکس کرونا کے کیس بڑھنے کے باوجود کوئی اضافی پابندی اب تک عائد نہیں کی ہے، برن شہر میں واقع ’’جی ایف ایس‘‘ انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ سیاسی تجزیہ کار لوکاس گولڈر کا کہنا ہے کہ حکومت نے اس لئے کوئی اضافی پابندی نہیں لگائی ، کیوں کہ اسے خدشہ ہے کہ ایسے کسی اقدام کا اثر ریفرنڈم پر پڑسکتا ہے، اس لئے حکومت چاہتی ہےکہ ریفرنڈم میں گرین پاس کے حق میں رائے آجائے، اس کے بعد وہ اضافی اقدام اٹھاسکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.