ٹرین کی ٹرین اور بس کی بس، کمال نہیں ہوگیا

0

ٹوکیو: آپ نے فلموں میں تو دیکھا ہوگا کہ ایک گاڑی ٹریک آنے پر ٹرین بن کر چلنے لگتی ہے اور سڑک آنے پر بس یا کار کی طرح فراٹے بھرنے لگتی ہے، لیکن ٹیکنالوجی نے اب اس فلمی فسانے کو حقیقت بنادیا ہے، اور اب آپ اپنی آنکھوں سے یہ کمال ہوتا دیکھیں گے۔

جی ہاں یہ کمال کیا ہے دنیا میں ٹیکنالوجی کے بڑے مراکز میں شامل جاپان کی ایک کمپنی نے، یہ تو آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ جاپان کی آبادی تیزی سے کم ہورہی ہے، بوڑھوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اور یہ صورت حال بدلنے کی بھی کوئی امید نظر نہیں آتی، کیوں کہ نہ تو جاپانی خاندان بچوں کی طرف راغب ہورہے ہیں اور نہ ہی جاپان تارکین کو زیادہ قبول کرتا ہے۔ ایسے میں کم ہوتی آبادی کی وجہ سے بالخصوص دیہات تو خالی ہوتے جارہے ہیں۔ کم ہوتی آبادی کی وجہ سے دیہی علاقوں، قصبات اور چھوٹے شہروں میں ٹرانسپورٹ کمپنیاں بھی پریشانی کا شکار ہیں کہ اتنے مسافر کہاں سے لائیں کہ ان کا کاروبار چلتا رہے، بڑی ٹرینوں اور بسوں کیلئے تو مسافر کم ہوتے جارہے ہیں۔ سو ایسے میں جاپانی Asa coast ریلوے کمپنی نے ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کی پہلی ایسی ٹرین تیار کرلی ہے، جو روڈ پر دوڑا بھی کرے گی۔ اس ٹرین کا آغاز جاپان کے علاقے توکی شیما کے قصبے Kaiyo (کائیو) سے کیا گیا ہے، جہاں کم ہوتی آبادی کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کمپنیاں پریشانی کا شکار ہیں۔

گاڑی کیسے چلے گی؟

اس گاڑی کو ڈی ایم وی یعنی ڈیول ماڈل وہیکل کا نام دیا گیا ہے، اس میں 21 مسافروں کی گنجائش ہوگی، ریلوے ٹریک پر یہ 60 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ سڑک پر 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ بظاہر دیکھنے سے یہ منی بس لگتی ہے، جس کے ربڑ کے ٹائر ہیں۔ لیکن جیسے ہی ریلوے ٹریک آئے گا۔ اس کے نیچے سے ٹرین کے اسٹیل ویل نکل آئیں گے اور ربڑ والے ٹائر اوپر اٹھ جائیں گے اور یوں یہ ٹرین بن کر ٹریک پر چل پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں انسان اڑ کر ایک دوسرے کے پاس پہنچا کریں گے، مگر کیسے ؟

ڈی ایم وی تیار کرنے والی جاپانی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو شگیکی مورا نے برطانوی خبر ایجنسی کو بتایا کہ یہ گاڑی بالخصوص جاپان کے دیہات اور قصبوں میں جہاں آبادی گھٹ رہی ہے، سفری سہولتیں آسانی سے فراہم کرنے میں مدد دے گی۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.