تارکین کے کیمپ روکنے کیلئے یورپی شہریوں نے جہاز روک دیا

0

برسلز: یورپی ملک میں شہریوں نے تارکین وطن سے متعلق سامان لانے والے جہاز کو بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے روک دیا، بس بہت ہوگئی، اب مزید تارکین کے لئے کیمپ نہیں بننے دیں گے، کے نعرے ، پولیس بھی بے بس ہوگئی، اور خاموش کھڑی رہی۔

تفصیلات کے مطابق یورپی ملک یونان کی حکومت نے تارکین وطن کے لئے Lesbos (لیس بوس ) اور Chios (چاوس) میں تارکین کے لئے دو نئے کیمپ بنانے کا فیصلہ کیا تھا، یہ کیمپ مکمل کنٹرول اور سہولتوں کے ساتھ بنائے جانے ہیں، اور اس سے پہلے دو دیگر جزائر پر ایسے کیمپ بنائے بھی جاچکے ہیں، ان نئے کیمپوں کی تعمیر کے لئے بحری جہاز پر سامان بھیجا گیا تھا، تارکین کی خبریں دینے والی ویب سائٹ ’’انفو مائیگرینٹ‘‘ کے مطابق دونوں جزائر کے رہائشی یونانی شہریوں میں تارکین کے حوالے سے تحفظات پائے جاتے ہیں، انہیں جیسے ہی علم ہوا کہ حکومت نے نئے کیمپ بنانے کے لئے بحری جہاز پر سامان بھیجا ہے، تو انہوں نے بندرگاہ کا رخ کرلیا، اور وہاں احتجاج شروع کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی صورت تارکین کے کیمپ کے لئے سامان اور مشینری بندرگاہ پر اترنے نہیں دیں گے، اس موقع پر پولیس کی نفری بھی وہاں پہنچ گئی، تاہم سینکڑوں مظاہرین کے احتجاج کے سامنے اہلکار بے بس دکھائی دئیے، تعمیراتی سامان لانے والا جہاز وہاں بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے کے لئے سارا دن انتظار کرتا رہا، لیکن مظاہرین بھی وہیں موجود رہے، بعد ازاں احتجاج کی صورت حال دیکھ کر حکام نے اسے واپس جانے کا کہہ دیا، یہ معاملہ 6 جنوری کو پیش آیا ہے، کیمپ بنانے کی مخالف تنظیم Pan-Lesvos Workers Center کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے نئے کیمپ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے کہا کہ جزیرے کے عوام اب جاگ رہے ہیں، ان دو جزائر ہی نہیں، اب یونان کے کسی حصے میں کوئی نیا کیمپ نہیں بننا چاہئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.