آئیں آپ کو سیر کرائیں، جعلی یورو پکڑنے والی لیبارٹری کی

0

برسلز: جعلی کرنسی نوٹ تو پوری دنیا کے ملکوں کا مسئلہ ہیں، اور انہیں پکڑنے کے لئے ہر ملک مختلف طریقے اختیار کرتا ہے، لیکن یورپی کرنسی یورو تو 19 ملکوں کی کرنسی ہے، اس لئے اس میں جعلسازی روکنے کے لئے یورپی یونین نے اقدامات بھی خصوصی کر رکھے ہیں،

تفصیلات کے مطابق 19 یورپی ملکوں کی مشترکہ کرنسی یورو میں جعلسازی روکنے کے لئے یورپی مرکزی بینک (ای سی بی) نے ایک جدید لیبارٹری قائم کررکھی ہے، جہاں ماہرین کی ایک پوری ٹیم کام کرتی ہے، اور جعلی یورو کرنسی کو پکڑتی ہے، 19 ملکوں کی کرنسی ہونے کے باوجود یورو کے جعلی نوٹ بہت کم سامنے آتے ہیں، جس کی بڑی وجہ اس لیبارٹری اور اس میں کام کرنے والے ماہرین کی مہارت ہے، جرمن خبررساں ادارے ڈی ڈبیلو کی رپورٹ کے مطابق 2020 میں یورو زون میں جعلی کرنسی نوٹوں کی سطح تاریخ کی کم ترین سطح پر دیکھی گئی۔ 2019 میں یورو زون میں 4 لاکھ 60ہزار جعلی یورو کرنسی نوٹ پکڑے گئے تھے، جب کہ 2020 میں ان میں 18 فیصد کمی آئی۔ ہ یورو زون میں اصل کرنسی نوٹ 27 ارب کے برابر ہیں اور ا س لحاظ سے جعلی نوٹوں کی شرح نہایت کم ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: یورپی ملک میں جعلی ڈالر اور یورو چھاپنے کا انکشاف

لیبارٹری ہے یا کوئی خفیہ مرکز

یوں تو جعلی کرنسی روکنے کیلئے یورو استعمال کرنے والے تمام 19 ممالک نے اپنے تئیں انتظام کررکھا ہے، باہم مرکزی لیبارٹری جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں واقع یورپی مرکزی بینک کے ہیڈ کوارٹر میں مرکزی لیبارٹری قائم کی گئی ہے۔

اس لیبارٹری میں لوہے کا ایک دیوہیکل سیف ہے ،جس کے پٹ کھولنے کے لیے دو افراد کی ضرورت ہوتی ہے، دونوں کو اس سیف کے لاک کا صرف ایک حصہ معلوم ہوتا ہے۔ یعنی سیف کھولنے کیلئے دونوں افراد کی ضرورت ہوتی ہے، اس الماری میں وہ ایک ہزار جعلی بینک نوٹ رکھے ہیں، جن کا پچھلی دو دہائیوں میں معائنہ کیا گیا۔ یہ سیل اعلیٰ ترین ماہرین کا حامل ہے، جو انتہائی باریکی سے کرنسی نوٹوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یورو کرنسی جوانی کی دہلیز پر آگئی، چھوٹی تھی تو لوگ کیا سوچتے تھے؟

یورپی بینک کی اس لیبارٹری میں جدید آلات اور خورد بینیں نصب ہیں۔ جو یورو کے نوٹوں کے سکیورٹی فیچرز کو چیک کرتے ہیں۔یورپی یونین کے کرنسی شعبے کے سربراہ مِشل گریمال کا کہنا ہے کہ یورو زون میں یہ خطرہ نہایت کم ہے کہ کسی شہری کے ہاتھ میں جعلی نوٹ ہے۔ جب کہ سالانہ بنیادوں پر یہ امکان کم سے کم تر ہوتا جا رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.