اٹلی میں ڈوبنے والے تارکین کی میتیں شناخت کے انتظار میں خراب ہو گئیں

0

روم: یورپی ممالک کا رخ کرنے والے تارکین کی اکثریت غیرقانونی سفر کے لئے بحیرہ روم کا رخ کرتی ہے، اور ان میں سے بیشتر کی پہلی منزل اٹلی ہوتی ہے، لیکن اس سفر میں بہت سے بدنصیب اپنی جانیں کھودیتے ہیں، اور آبائی ممالک میں موجود اپنے پیاروں کو ایسا دکھ دے جاتے ہیں، جو زندگی بھر کا روگ بن جاتا ہے۔

آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ بدنصیب تارکین کی اسٹوری سے آگاہ کررہے ہیں، جو بحیرہ روم کے راستے اٹلی آتے ہوئے راستے میں ڈوب گئے، یہ حادثہ3 برس قبل سسلی کے قریب پیش آیا، اس میں ڈوبنے والے 7 غیرملکیوں کی لاشیں اطالوی اہلکاروں نے نکال لی تھیں، لیکن نومبر 2019 سے لے کر اب تک ان لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی، اور یہ پتہ نہیں چل سکا کہ یہ کس ملک سے تعلق رکھتےہیں، اطالوی حکام نے ان لاشوں کو تابوتوں میں بند کرکے Agrigento شہر کے مردہ خانے میں رکھوا رکھا ہے، تاہم اب اتنا عرصہ گزرنے کے بعد یہ لاشیں خراب ہوگئی ہیں۔

اطالوی خبر ایجنسی کے مطابق ان تابوتوں پر کسی مرنے والے کا نام تو موجود نہیں، لیکن ان پر حادثے کی تاریخ 3 دسمبر 2019 درج ہے، اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ طویل عرصہ گزر نے کے باعث میتیں خراب ہونے لگی ہیں، تاہم اب بھی ڈی این اے کے ذریعہ ان کی شناخت کی کوشش جاری ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.