امریکی ایٹمی سوٹ کیس کیا ہے؟، ناراض ٹرمپ سے بائیڈن کو کس طرح منتقلی ہوئی؟

0

واشنگٹن: امریکہ میں جو بھی وائٹ ہاوس میں صدارت کی کرسی سنبھالتا ہے، اسے 22 کلو وزنی ایک سوٹ کیس بھی دیا جاتا ہے، اس سوٹ کیس میں امریکہ کی طاقت بند ہوتی ہے، آج تک ہر امریکی صدر یہ سوٹ کیس نئے صدر کے حوالے کرتا آیا ہے، لیکن ٹرمپ نے یہ سوٹ کیس حوالے نہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ میں صدارت کی کرسی سنبھالنے والے رہنما کو 22 کلو وزنی ایک سوٹ کیس بھی دیا جاتا ہے، جس میں امریکہ کے ایٹمی ہتھیاروں کو کنٹرول کرنے والے خفیہ کوڈ موجود ہوتے ہیں، یہ سوٹ کیس ہر وقت امریکی صدر کے قریب رہتا ہے۔ روایتی طور پر سبکدوش صدر اپنے جانشین کو یہ سوٹ کیس پیش کرتا ہے اور یوں فوری طور پر ایٹمی بٹن کا ہاتھ تبدیل ہوجاتا ہے، مگر چونکہ ٹرمپ بائیڈن کی جیت کو تسلیم نہیں کرتے اور حلف برداری کی تقریب کے وقت وہ واشنگٹن کے بجائے فلوریڈا میں تھے، لہذا انہوں نے یہ سوٹ کیس بھی ان کے حوالے نہ کیا اس لیے سوٹ کیس کی منتقلی ایک مسئلہ بن سکتی تھی، لیکن پینٹاگون نے اس کے متبادل انتظام کیا۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ایٹمی بٹن والے 3 سوٹ کیس ہیں، ایک سوٹ کیس 20 جنوری کی صبح کو ٹرمپ کے ساتھ فلوریڈا گیا، لیکن اس کا الیکٹرانک سسٹم دن کو ٹھیک 11 بج کر 59 منٹ اور 59 سیکنڈ پر ناکارہ کردیا گیا، اور عین اسی وقت نئے صدر جو بائیڈن کے فوجی معاون کو اسی قسم کا ایک اور سوٹ کیس پیش کیا گیا جس نے ٹھیک 12 بجے کام شروع کر دیا، سیاہ چمڑے کا یہ سوٹ کیس ایٹمی فٹ بال بھی کہلاتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.