اٹلی میں سالوینی سمیت اپوزیشن نے صدر سے رجوع کرلیا

0

روم: اٹلی میں تارکین وطن کی مخالف سمجھی جانے والی دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ میں ناکامی کے بعد   صدر سے امیدیں وابستہ کرلی ہیں، اور سالوینی نے اہم مطالبہ کردیا ہے، دوسری طرف وزیراعظم جوسپ کونتے نے اپنے اتحادیوں پی ڈی اور فائیو اسٹار موومنٹ کے ساتھ تازہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں وزیراعظم جوسپے کونتے کے ساتھ 200 ارب یورو کے یورپی یونین امدادی پیکج کو خرچ کرنے کے طریقہ کار پر اختلافات کے بعد ویوا پارٹی نے گزشتہ ہفتہ حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، جس کے بعد دائیں بازو کے اپوزیشن اتحاد کو یہ امید پیدا ہوگئی تھی کہ حکومت ٹوٹ جائے گی، اور رواں سال نئے الیکشن یا نئی حکومت سازی کی صورت میں وہ اقتدار میں آجائیں گی، اور حالیہ ہونے والے سروے میں بھی وہ انتخابات جیتنے کے حوالے سے فیورٹ بھی تھے، تاہم وزیراعظم جوسپے کونتے اپنے اتحادیوں فائیو اسٹار موومنٹ اور پی ڈی کے ساتھ مل کر حکومت بچانے میں کامیاب رہے، اور انہوں نے قومی اسمبلی میں واضح اکثریت ثابت کردی تھی اور 630 رکنی پارلیمنٹ میں انہوں نے 321 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ان کی مخالفت میں صرف 259 ووٹ پڑے تھے، جبکہ سینیٹ میں بھی حاضرارکان کی اکثریت نے ان کی تائید کی تھی، لیکن چوں کہ انہیں سینیٹ میں 156 ووٹ ملے تھے، جبکہ پورے ایوان کے حساب سے اکثریت کے لئے 161 ووٹ  درکار ہوتے ہیں، لہذا اسے جواز بنا کر اپوزیشن جماعتوں نے صدر سرجیو مترالے سے رجوع کرلیا ہے اور حکومت کو فارغ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ روز تارکین وطن مخالف رہنما اور سابق وزیر داخلہ میتیو سالوینی نے دیگر اتحادیوں فروزا اطالیہ کے رہنما برلسکونی اور ایف ڈی آئی کے سربراہ جارجیا میلونی کے ہمراہ صدر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم سینیٹ میں اکثریت کھوچکے ہیں، لہذا انہیں فارغ کیا جائے، ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں تینوں رہنماؤں نے کہا کہ انہوں نے صدر کو آگاہ کیا ہے کہ حکومت اکثریت کھوچکی ہے، اس لئے موجودہ پارلیمنٹ کے ساتھ  آگے چلنا ممکن نہیں ہے، انہوں نے نئے الیکشن کا مطالبہ دہرایا۔

حکومتی اتحاد کا اجلاس

دوسری طرف وزیراعظم جوسپے کونتے نے اپنے اتحادیوں پی ڈی اور فائیو اسٹار موومنٹ کے ساتھ تازہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی ہے، جس میں بالخصوص سینیٹ کے مزید ارکان کی حمایت حاصل کرنے کے لئے کوششوں پر بات چیت کی گئی اور اتفاق کیا گیا کہ اس کے لئے مل کر کوششیں کی جائیں گی، ورچوئل ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ الیکشن 2023 میں مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.