اطالوی رہنما سالوینی دہری مشکل میں پھنس گئے، مگر کیسے ؟

0

روم: اٹلی میں دائیں بازو کے سخت گیر رہنما اور لیگا نارد کے سربراہ ماتیو سالوینی کے لئے ایک ساتھ دو پریشانیاں کھڑی ہوگئی ہیں، ایک طرف ان کے قریبی ساتھی کے خلاف منشیات کی تحقیقات شروع کی گئی ہے، تو دوسری جانب خود سالوینی کے خلاف ایک اور گواہ سامنے آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سالوینی کے قریبی ساتھی اور لیگانارد کے سوشل میڈیا ونگ کے سربراہ رہنے والے لوکا موروسی (Luca Morisi) کے خلاف منشیات سے متعلق تحقیقات شروع کردی گئی ہے، Verona کی پراسیکیوٹر اینجلا باربگالیو نے اس کی تصدیق کی ہے، موروسی نے گزشتہ ہفتہ ہی لیگا نارد میں اپنا عہدہ فیملی وجوہات کی بنا پر چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اب پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ موروسی کا نام نارکوٹکس مواد کی منتقلی کے حوالے سے زیر تفتیش افراد کے رجسٹر میں درج کردیا گیا ہے، اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم لیبارٹری رپورٹ کا انتظار کررہے ہیں، تاکہ پتہ چل سکے کہ مواد کیا تھا، دوسری طرف سالوینی نے فیس بک پوسٹ میں موروسی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے، اطالوی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق سالوینی نے پوسٹ میں لکھا کہ جب آپ کا کوئی دوست کوئی غلطی کرجائے، تو پہلے آپ کو اس پر غصہ آتا ہے، لیکن پھر اسے واپس لانے کیلئے آپ کو اپنا ہاتھ اس کی طرف بڑھانا ہوتا ہے، انہوں نے پوسٹ میں زیر تفتیش ساتھی کے ساتھ تصویر بھی لگائی ہے، اور لکھا ہے کہ دوستی اور وفاداری ان کے لئے سب کچھ ہے، موروسی تم مجھے ہمیشہ اپنے ساتھ پاؤ گے۔

دوسری طرف سالوینی کے خلاف چلنے والے تارکین وطن کے جہاز کے اغوا کے کیس میں ہالی ووڈ اداکار رچرڈ گیری نے بھی ان کے خلاف گواہی دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر لیگا نارد کے سربراہ ان پر طنز کیا ہے، واضح رہے کہ رچرڈ گیری بھی اس وقت تارکین کے ہمراہ اس جہاز میں تھے، جسے سالوینی نے وزیرداخلہ کی حیثیت سے روکنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سالوینی کو نااہل قرار دلوانے کیلئے اطالوی وزیراعظم نے اہم اقدام اٹھالیا

سالوینی نے رچرڈ گیری کا بالواسطہ مذاق اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ میں انہیں اداکار کی حیثیت سے جانتا ہوں، مجھے نہیں پتہ کہ وہ اطالوی قوانین کے بارے میں مجھے کیا لیکچر دینا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کچھ لوگ کیس کو فلمی شو بنانا چاہتے ہیں، تو انہیں عدالت نہیں بلکہ سینما کا رخ کرنا چاہئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.