چین بچوں کی کم پیدائش سے پریشان، پابندی کی جگہ بونس متعارف ہونے لگے

0

بیجنگ: چند برس قبل تک آبادی کم کرنے کے لئے جتن کرنے والا چین اب آبادی کم ہونے سے پریشان ہوگیا ہے، اور تین بچوں کی اجازت دینے کے بعد بھی صورت حال میں نمایاں بہتری نہ آنے پر مختلف چینی ریجنز نے بچے پیدا کرنے پر بونس دینے کی اسکیمیں شروع کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ ایک ارب 40 کروڑ سے زیادہ آبادی والا ملک چین جو کئی دہائیوں تک آبادی کم کرنے کیلئے ایک بچے کی پالیسی پر سختی سے عمل کراتا رہا ہے، اب آبادی کم ہونے پر پریشان ہے، چینی حکومت نے شہریوں کو تین بچوں کی اجازت دے دی تھی، تاہم اس کے باوجود چینی جوڑے بچے پیدا کرنے کی طرف راغب نہیں ہورہے، چینی اخبار’’گلوبل ٹائمز‘‘ کے مطابق گوانگ ژونگ صوبے کے ایک گاؤں میں ماؤں کو بچہ جنم دینے پر ڈھائی برس تک ماہانہ 3300 یو آن یعنی 500 ڈالر سے زائد بونس ماہانہ دیا جائے گا، یکم ستمبر کے بعد پیدا ہونے والے بچوں کے والدین ہر ماہ ڈھائی سے تین سال تک کے ہر بچے کے لیے 3 ہزار سے 3300 یوآن وصول کرسکیں گے۔

تاہم وہ خواتین جو گاؤں سے باہر کام کرتی ہیں، یا اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتیں وہ یہ بونس نہیں لے سکیں گی، مقامی عہدیداروں نے بتایا کہ گاؤں کے بہت سے نوجوان جوڑے جو ایک سے زائد بچے پیدا کرنے سے گریزاں تھے، اس بونس کے متعارف کرانے کے بعد اب مزید بچوں کی پیدائش کی طرف راغب ہوتے نظر آرہے ہیں، اس سے پہلے جنوب مغربی چین کے صوبے سیچوان کے ایک علاقے میں بھی دو یا تین بچے والے خاندانوں کے لیے ماہانہ 500 یوآن ماہانہ بونس تین برس تک دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.