اٹلی میں گرین پاس قانون کیخلاف ورکرز کے مظاہرے، بندرگاہیں متاثر

0

روم: اٹلی میں ملازمت کے لئے گرین پاس لازمی قرار دینے کا قانون جمعہ سے نافذ ہوگیا ہے، تاہم اس کے خلاف روم سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے ہورہے ہیں، اور بالخصوص بندر گاہوں پر کام متاثر ہوا ہے، مظاہرین اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں جمعہ سے ملازمت کیلئے گرین پاس کا نیا قانون نافذ کردیا ہے، جس کے تحت یا تو ورکرز کے لئے ویکسین لگی ہوئی ہونا لازمی ہوگیا ہے، یا پھر اسے ہر دوسرے دن کرونا کا ٹیسٹ اپنے خرچے پر کرانا ہوگا، گرین پاس کی پابندی کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہرے ہوئے ہیں، روم میں گزشتہ ہفتہ ہوئے پرتشدد مظاہرے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس موقع پر پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے، اس لئے کوئی پر تشدد واقعہ رپورٹ نہیں ہوا، تاہم احتجاجی ورکرز نے تین بندرگاہوں پر احتجاج کیا ہے، جس سےکام متاثر ہوا، Trieste میں 2 ہزار سے زائد بندرگاہ ورکرز نے مظاہرہ کیا، جس سے کام متاثر ہوا ہے، بندرگاہ کے ویکسین نہ لگوانے والے ورکرز کو حکومت نے ہر دوسرے روز مفت کرونا ٹیسٹ کی پیش کش بھی کی تھی، تاکہ وہ نئے قانون کے تحت کام جاری رکھ سکیں، لیکن انہوں نے یہ پیش کش قبول نہیں کی، اور احتجاج جاری رکھنے کی دھمکی دی ہے، تاہم اطالوی خبر ایجنسی ’’انسا‘‘ نے فرولی کے گورنر کے حوالے سے بتایا ہے کہ بندرگاہ پر کام ہورہا ہے، جنیوا بندرگاہ پر ڈاک ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے سامان کی ہینڈلنگ کا آپریشن روک دیا۔

اسی طرح انکونا کی بندرگاہ پر بھی ورکرز نے دھرنا دے کر کام رکوا دیا، تاہم وینس، ناپولی اور پالیرمو کی Ancona بندرگاہوں پر ڈاک ورکرز نے معمول کے مطابق کام کیا ہے، روم میں درجنوں افراد نے گرین پاس کے خلاف مظاہرہ کیا اور ٹریفک روکنے کی کوشش کی ، تاہم پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں روک دیا، اٹلی کی تین بڑی کمپنیوں Electrolux, San Benedetto ، Zoppas. میں بھی ورکرز نے گرین پاس لازمی قرار دینے کے خلاف ہڑتال اور احتجاج کیا ہے، واضح رہے کہ جمعہ سے نافذ نئے قانون کے تحت اگر کوئی کمپنی یا مالک ملازمین کا گرین پاس چیک کئے بغیر انہیں کام دے گا، تو ان پر 400 سے ایک ہزار یورو جرمانہ کیا جائے گا، اسی طرح گرین پاس نہ ہونے کی وجہ سے ملازمت پر نہ آنے والے کو غیر حاضر تصور کیا جائےگا، اٹلی میں 12 برس سے زائد عمر کی 80 فیصد آبادی ویکسین لگواچکی ہے، تاہم حکومت کی کوشش ہے کہ باقی افراد بھی ویکسین لگوائیں، تاکہ آئندہ لاک ڈاون کی نوبت نہ آئے،

Leave A Reply

Your email address will not be published.