یورپ بھیجنے کا جھانسہ دے کر لائے گئے تارکین بے یارو مددگار، اموات ہونے لگیں

0

وارسا: بیلاروس کی جانب سے یورپی یونین بھیجنے کا آسرا دے کر بلائے گئے ہزاروں تارکین سخت سردی میں پولینڈ کے بارڈر پر مشکل میں پھنس گئے ہیں، اور اب ان کی اموات بھی ہونے لگی ہیں، ایک تارک وطن پولینڈ کی حدود میں پہنچ کر جان کی بازی ہارا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپ جانے کی لالچ میں بیلاروس حکومت کے پروپیگنڈہ میں آکر وہاں جانے والے ہزاروں تارکین اب مشکل میں پھنس چکے ہیں، پولینڈ نے اپنی سرحد سختی سے بند کردی ہے، اور کئی بار دھاوا بولنے کے باوجود تارکین وہاں داخل ہونے میں زیادہ کامیاب نہیں ہوسکے، دوسری طرف برفباری اور سخت سردی سے سرحد پر پڑے تارکین بیمار ہونے لگے ہیں، اور ان کی اموات بھی واقع ہورہی ہیں، ان تارکین کی بڑی تعداد غلطی کا احساس ہونے پر اب بیلاروس سے واپس اپنے ملکوں کو جانا چاہتی ہے، لیکن بیلاروس کے اہلکار انہیں واپسی سے بھی روک رہے ہیں، اس دوران ایک شامی تارک وطن جو کسی طرح پولینڈ کی حدود میں داخل ہوگیا تھا، وہاں پہنچ کر دم توڑ گیا، رپورٹ کے مطابق پولینڈ کے سرحدی علاقے میں آباد پولش مسلم کمیونٹی نے اس کا جنازہ اور تدفین کی ہے، پولینڈ میں تاتاری نسل کے مسلمان 14 ویں صدی سے آباد ہیں۔

دوسری طرف پولینڈ سرحد پر دم توڑنے والے عراقی تارک وطن کی میت واپس عراق لے جا کر اربیل میں تدفین کی گئی ہے، اس کے عزیزوں کا کہنا ہے کہ اسماعیل شوگر کا مریض تھا، اور وہ پولینڈ داخل ہونے کی کوشش میں 5 روز تک سرحد پر پھنسا رہا، خوراک نہ ملنے اور شوگر کا مریض ہونے کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہوئی اور وہ دار فانی سے رخصت ہوگیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.