گھر میں غیرقانونی تارک وطن ملازم نکلنے پر یورپی ملک کی وزیراعظم مشکل میں آگئیں

0

اسٹاک ہوم: گھر میں غیرقانونی تارک وطن ملازم نکلنے پر یورپی ملک کی وزیراعظم مشکل میں پھنس گئیں، اپوزیشن نے استعفے کا مطالبہ کردیا، دوسری طرف وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ان کا کوئی قصور نہیں، انہیں دھوکہ دے کر ملازم رکھوایا گیا، وہ اس بات سے آگاہ نہیں تھیں کہ کوئی خاتون ان کے ہاں ملازمت کرتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سویڈن کی وزیراعظم Magdalena Andersson کی ذاتی رہائش گاہ پر صفائی کے کام پر مامور ایک ملازمہ غیر قانونی تارک وطن نکلی ہے، جسے ڈی پورٹ کرنے کے احکامات بھی جاری ہوچکے تھے، لیکن وہ نہ صرف چھپی ہوئی تھی، بلکہ ملک کی وزیراعظم کے گھر ملازمت حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوگئی، اس کی نوکری آرام سے چل رہی تھی، لیکن 21 دسمبر کو ہوا کچھ یوں کہ وزیراعظم کے ذاتی گھر میں صفائی کے کام پر مامور دو ملازموں میں سے ایک نے غلطی سے الارم کا بٹن دبا دیا، یورپی نیوز ویب سائٹ کے مطابق الارم پر پولیس وہاں پہنچی اور چیکنگ کی تو انکشاف ہوا کہ وہاں تو صفائی کے کام پر ایک ایسی خاتون بھی کام کررہی ہے، جس کے پاس کسی قسم کے کاغذات نہیں ہیں، اور نکارا گوا سے تعلق رکھنے والی یہ خاتون دراصل پولیس کو ڈی پورٹ کرنے کیلئے مطلوب تھی۔

جس کے بعد پولیس نے اس خاتون کو حراست میں لے کر امیگریشن کے حوالے کردیا، اس خاتون نے بھی اعتراف کرلیا ہے کہ 2020 میں ڈیپورٹیشن کا حکم ملنے کے بعد سے وہ غیرقانونی طور پر مقیم اور کام کررہی ہے، ماضی میں وہ ایک اسٹور پر ملازمت کے دوران اس پر چوری کا الزام بھی ثابت ہوگیا تھا، تاہم پہلا جرم ہونے کی وجہ سے اسے سزا نہیں دی گئی۔

سویڈش حکام کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی مقیم خاتون وزیراعظم کی ذاتی رہائش گاہ پر ملازمت کرتی پائی گئی ہے، جبکہ Magdalena Andersson عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیراعظم ہاؤس منتقل ہوگئی تھیں، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے، گزشتہ روز اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں نے صفائی والی فرم سے ملازمین فراہم کرنے کا کہا تھا، اور اس فرم نے انہیں دھوکہ دیا، وہ اس بات سے آگاہ نہیں تھیں کہ کوئی غیرقانونی مقیم خاتون انہیں فراہم کردی گئی ہے، اب میں نے اس فرم سے تمام معاہدے ختم کردئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ متعلقہ ادارے معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے۔

واضح رہے کہ اس کمپنی کے مالک کو 2010 میں ٹیکس بچانے کے لئے جعلی انوائس کے کیس میں بھاری جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی، تاہم وہ اپیل میں اپنا کیس جیت گیا تھا، دوسری طرف اپوزیشن موڈریٹ پارٹی نے اس معاملے کو ’’کلین گیٹ‘‘ اسکینڈل کا نام دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ اس سے وزیراعظم کی سیکورٹی کے انتظامات پر سوال اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، پارلیمانی لیڈر Tobias Billström نے کہا کہ اس بات کا خطرہ موجود تھا کہ   غیر قانونی مقیم تارک وطن کو کسی اور ملک کا ادارہ بلیک میل کرکے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کرے، انہوں نے بالواسطہ طور پر وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں ایک امیگریشن وزیر ایسی صورتحال پیش آنے پر مستعفی ہوگئے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.