بینکوں نے گزشتہ مالی زرعی شعبے کو 12 سو ارب کے قرضے فراہم کیے

0

کراچی: بینکوں نے مالی سال 2019-20ء کے دوران زرعی شعبے کو 1215 ارب روپے فرہم کیے، یہ نومبر 2019ء کے دوران پشاور میں زرعی قرضہ مشاورتی کمیٹی (اے سی اے سی) کے مقرر کردہ زرعی قرضے کے ہدف 1350 ارب روپے سے 3.5 فیصد زیادہ ہے۔

بعض عوامل نے زرعی قرضے کی نمو کو محدود کیا ہے جن میں  کورونا وائرس کا اثر، ٹڈی دَل حملے اور حقیقی شعبے کے جاری مسائل جیسے پانی کی قلت، کپاس اور گنے کی کی کم پیداوار، کھاد کے کم استعمال اور زرعی پیداوار کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ وغیرہ شامل ہیں۔

جون 2020ء میں واجب الادا زرعی قرضے کا پورٹ فولیو بڑھ کر 581 ارب روپے ہوگیا جو گذشتہ سال کی 562 ارب روپے کی رقم کے مقابلے میں 3.3 فیصد کی نمو ظاہر کرتا ہے۔

تاہم ملک میں کورونا وائرس  کی بنا پر لاک ڈاؤن کی صورت حال کے باعث قرض لینے والوں کی تعداد میں کمی آئی اور وہ آخر جون 2019ء میں 4.01 ملین سے گھٹ کر آخر جون 2020ء میں 3.74 ملین ہوگئی۔

فراہمی کی سطح کا تجزیہ کرنے  سے پتہ چلتا ہے کہ  مالی سال 2019-20ء کے دوران پانچ بڑے کمرشل بینکوں نے مجموعی طور پر 708.3 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کیے جو ان کے 705 ارب روپے کے سالانہ ہدف کا 100.5 فیصد ہیں۔

خصوصی بینکوں نے 71.1 ارب روپے تقسیم کیے جو ان کے 113 ارب روپے کے سالانہ ہدف کا 62.9 فیصد ہیں اور چودہ ملکی نجی بینکوں نے بطور گروپ 225.0 ارب روپے تقسیم کرکے اپنے 253.6 ارب روپے کے ہدف کا 88.7 فیصد حاصل کیا۔

پانچ اسلامی بینکوں نے بطور گروپ 42.1 ارب روپے تقسیم کرکے اپنے 55.0 ارب روپے کے سالانہ ہدف کا 76.6 فیصد حاصل کیا جو گذشتہ برس کی اسی مدت کی تقسیم سے 6.1 فیصد زیادہ ہے۔

اسی طرح کمرشل بینکوں کی اسلامک ونڈوز نے مالی سال 2019-20ء  میں  43.5 ارب روپے تقسیم کرکے اپنے 55.0 ارب روپے کے ہدف  کا 79.2 فیصد حاصل کیا جو پچھلے سال میں فراہم کردہ 32.7 ارب روپے سے 33 فیصد زیادہ ہے۔

مالی سال 2019-20ء کی دوسری ششماہی میں کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے باعث مائیکروفنانس شعبے کے زرعی قرضے قدرے سست رہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.