کرونا مریض بن کر بھی ٹرمپ کی سیاست جاری

0

واشنگٹن: امریکہ میں صدارتی الیکشن میں اب ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، اور ایسے موقع پر صدرڈونلڈ ٹرمپ کو ڈیموکریٹ حریف جو بائیڈن کی طرف سے سخت مقابلے کا سامنا ہے، تاہم ان کے کرونا میں بھی مبتلا ہونے سے ان کی انتخابی مہم متاثر ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرونا میں مبتلا ہونےکے باوجود ٹرمپ نے حامیوں کا حوصلہ بڑھانے کیلئے ایسا قدم اٹھادیا، جس پر طبی ماہرین سخت برہم ہیں،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن کے قریب فوجی اسپتال کے باہر کے مختصر سفر کے دوران گاڑی کے اندر سے حامیوں کے لئے  ہاتھ ہلاتے دیکھے گئے ۔ ان کی یہ ویڈیو  ایسے وقت میں سامنے آئی جب ڈاکٹروں نے ان کی صحت پراطمینان کا اظہار کیا تھا ۔

 تاہم ٹرمپ کی جانب سےگاڑی سے حامیوں کو ہاتھ ہلانے پر بعض امریکی طبی  ماہرین نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے،  اور کہا ہے کہ صدر نے اپنی حکومت کے ہی صحت عامہ کے گائیڈ لائنز کو توڑا جس کے تحت مریضوں کو دوران علاج  قرنطینہ میں رہنے کا کہا گیا ہے۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ڈیزاسٹر میڈیسن کے سربراہ جیمز فلپس  کہتے ہیں کہ  غیر ضروری صدارتی ڈرائیو کے دوران  صدر ٹرمپ کی گاڑی میں سوار ہر فرد کو 14 دن کے لیے قرنطینہ میں رکھنا چاہئے،سیاسی شو کی خاطروہ بیمار  ہوسکتے ہیں،یہ پاگل پن ہے۔

 پنسلوانیا یونیورسٹی کے  ماہر ایمینوئیل نے ٹرمپ  کی طرف   سے اس اقدام کو  باعث شرم قرار دیا،اپنے ٹوئٹ میں انہوں نےکہا کہ ایک تشہیری مہم کے لئے دوسروں کو وبا کے خطرے سے دوچار کرنا افسوسناک ہے۔ تاہم  وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوڈ ڈیئر نے کہا کہ ٹرمپ اور ان کے معاون عملے کی حفاظت کے لیے حفاظتی کٹس سمیت مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں اور یہ کہ میڈیکل ٹیم نے اس کی اجازت دی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.