برطانیہ نے نوازشریف کے ویزہ میں توسیع کیلئے قانون میں نرمی کردی؟

0

لندن:  پاکستان کی جانب سے نوازشریف کو ڈیپورٹ کرنے کی درخواست کو نظر انداز کرتے ہوئے برطانیہ نے لیگی قائد کے ویزے میں مزید توسیع کی تیاری کرلی ہے، ویزے میں توسیع کے لئے برطانوی قانون میں نرمی کی جائے گی، لیگی رہنما کا  کہنا ہے کہ برطانیہ کبھی کسی سیاسی رہنما کو ڈیپورٹ نہیں کرے گا۔

تفصیالت کے مطابق پاکستان کے انگریزی اخبار ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ میں چھپنے والی اسٹوری میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف نے ویزے میں توسیع کے لئے ایک برطانوی لاء فرم کی خدمات حاصل کی ہیں اور انہوں نے ویزا توسیع کے لئے صحت کی خرابی کو جواز بنایا ہے، رپورٹ کے مطابق نوازشریف  کا ویزا 18 نومبر کو ختم ہوچکا ہے، لیکن انہوں نے اس میں توسیع کے لئے درخواست برطانوی حکومت کو دے دی ہے، جس میں ان کا موقف ہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے ان کا علاج مکمل نہیں ہوسکا، اس لئے ان کا ویزا بڑھایا جائے، رپورٹ میں پاکستانی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نوازشریف نے حالیہ دنوں میں اسپتالوں کے جو چکر لگائے ہیں، ان کی ٹائمنگ  اور ویزے میں طبی بنیادوں پر توسیع کا وقت ملتا ہے، اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ نوازشریف نے اسپتالوں کے پھیرے لگا کر  ویزے میں توسیع کے لئے گراؤنڈ بنایا ہے۔ برطانوی ویزا قوانین کے مطابق ویزے میں توسیع کے لئے ملک سے باہر جاکر دوبارہ اپلائی کرنا ہوتا ہے، تاہم اگر کوئی بہت شدید بیمار ہو تو اس شرط کو نرم کردیا جاتا ہے، نوازشریف اگرچہ بظاہر حالیہ ہفتوں میں چہل قدمی کرتے اورکھانے کھاتے نظر آتے رہے ہیں۔

تاہم وہ برطانیہ سے اس قانون کے تحت ویزے میں توسیع کے لئے نرمی چاہتے ہیں، اور اپنی درخواست میں انہوں نے یہی موقف اختیار کیا ہے کہ شدید علالت کی وجہ سے وہ برطانیہ سے باہر کا سفر کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اخبار کے مطابق ایک ذرائع  کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے نوازشریف کی درخواست قبول کرتے ہوئے ان کے ویزے میں توسیع کردی ہے، تاہم اس کی برطانوی حکومت سے تصدیق نہیں ہوسکی۔ ایک اور ذرائع کا کہنا ہے کہ ویزے میں ابھی توسیع نہیں ہوئی، لیکن وہ اس کے لئے پرامید ہیں، ایک لیگی رہنما کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کبھی کسی سیاسی رہنما کو ڈیپورٹ نہیں کرے گا، اور حکومت نوازشریف کے حوالے سے کامیاب نہیں ہوسکتی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.