اٹلی میں جنگلی جانور کی حرکتوں نے 2 جماعتوں کو لڑوا دیا

0

روم: اٹلی میں ایک جنگلی جانور نے زمینوں میں کسانوں کے بعد اب دارالحکومت روم کے شہریوں کو بھی پریشان کرنا شروع کردیا ہے، روم کی مئیر بھی ان کی حرکتوں سے تشویش کا شکار ہوگئی ، اور انہوں نے ریجنل حکومت کو اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مقدمہ کردیا ہے۔

اس طرح جانور کی حرکتوں نے اٹلی کی دو اتحادی جماعتوں کو آمنے سامنے لاکھڑا کیا ہے، تفصیلات کے مطابق اٹلی میں جنگلی ریچھ آج کل لوگوں کے لئے پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہیں، پہلے کسان ان کی بڑھتی ہوئی تعداد اور آبادیوں کے قریب سرگرمیوں سے پریشان تھے، کیوں کہ یہ جنگلی ریچھ ان کی فصلوں کو تباہ کرنے کا سبب بن رہے ہیں، اس کے خلاف کسانوں نے گزشتہ ماہ جولائی کے شروع میں روم میں مظاہرہ بھی کیا تھا، جس میں حکومت سے جنگلی ریچھوں کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، کسانوں کا کہنا تھا کہ کرونا کے مسائل سے ابھی نکلے نہیں ہیں کہ یہ جنگلی ریچھ ان کیلئے نئی وبا کے طور پر سامنے آگئے ہیں، لیکن اب معاملہ کسانوں سے نکل کر روم کے شہریوں تک آگیا ہے، روم میں جنگلی ریچھوں کی کچھ سرگرمیاں سامنے آئی ہیں، جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شہریوں نے پوسٹ کیں۔

اطالوی سرکاری خبرایجنسی انسا کے مطابق جنگلی ریچھوں کا ایک خاندان روم کے مرکزی حصے Via Fani میں گشت کرتا نظر آیا ہے، جو اصل میں خوراک کی تلاش میں تھا، جنگلی ریچھوں کا یہ گروپ قریب سے گزرنے والی گاڑیوں سے بھی کچھ متاثر نہ ہوا، اور اپنی مستی میں چلتا رہا۔

اس معاملے پر اب روم کی مئیر ورجینیا ریگی سامنے آئی ہیں، اور انہوں نے ریجنل حکومت پر لاپروائی کا الزام لگاتے ہوئے کیس دائر کردیا ہے، فائیو اسٹار موومنٹ سے تعلق رکھنے والی خاتون مئیر کا کہنا ہے کہ روم میں کئی مقامات پر جنگلی ریچھ دیکھے جاچکے ہیں، لیکن پی ڈی کی ریجنل حکومت جنگلی ریچھوں کے مسئلے کا حل نکالنے میں ناکام ہے، یہ ان کا کام تھا کہ وہ ان جنگلی ریچھوں کو پکڑ کر جنگل میں چھوڑ آتے۔

واضح رہے کہ مرکز میں فائیو اسٹار موومنٹ اور پی ڈی اتحادی ہیں، اس طرح جنگلی ریچھوں نے روم کی سطح پر ان اتحادیوں میں اختلافات پیدا کرادئیے ہیں۔ کسانوں کی تنظیم کا کہنا ہے کہ جنگلی ریچھوں کی آبادی میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور وہ اب زیادہ آبادیوں کا رخ کررہے ہیں، جس سے ایک طرف فصلیں تباہ ہوتی ہیں، تو دوسری جانب حادثات بھی ہورہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.