ترکی نے مہاجرین کے معاملے پر یورپ سے ہاتھ اٹھادئیے

0

استنبول: مزید مہاجرین کا بوجھ نہیں اٹھا سکے ، ترکی نے ہاتھ اٹھادئیے، یورپی ممالک کو پیغام دے دیا، صرف مالی امداد نہیں بلکہ اب بوجھ بھی تقسیم کرنا ہوگا، اعلیٰ ترک عہدیدار کا یورپی خبررساں ادارے کو انٹرویو ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب افغان مہاجرین کی نئی لہر سر پر کھڑی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترکی کے اعلیٰ عہدیدار پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفیٰ سنتوپ نے اسپین کی خبر ایجنسی ای ایف ای سے انٹرویو میں کہا ہے کہ ترکی اب مزید مہاجرین کو خوش آمدید کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، ہمارے پاس پہلے ہی دنیا میں سب سے زیادہ 40 لاکھ مہاجرین ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر یورپی یونین نے وعدے پورے نہ کئے تو وہ مہاجرین کی نئی لہر کے لئے تیار رہے، اس سوال پر کہ کچھ یورپی رہنما تجویز دے رہے ہیں کہ افغان مہاجرین کی نئی لہر میں آنے والے افراد کو ترکی میں روکنااور قیام کرانا چاہئے، مصطفیٰ سنتوپ نے کہا کہ ایسی باتیں غیر ذمہ دارانہ، بلاجواز اور انصاف کے منافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک یورپی یونین وعدے پورے نہیں کرتی ، اور انسانی امداد کے لئے اقدامات نہیں اٹھاتی، مہاجرین کی نئی لہر سے بچنا ممکن نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ترکی اب مزید مہاجرین کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہر ایک کو اس بوجھ میں شریک ہونا ہوگا، ان کا کہنا تھا یورپی یونین کو یہ سمجھنا چاہئے کہ صرف مالی امداد سے مہاجرین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ، یورپی بلا ک کو ری سیٹلمنٹ پلان کے تحت مہاجرین کو اپنے ہاں جگہ دینی ہوگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.