ورکرز کی قلت، برطانیہ میں اتنی تنخواہ آفر کی جانے لگی کہ یقین نہ آئے

0

لندن: برطانیہ میں افرادی قوت کی قلت کے باعث معمولی سمجھی جانے والی ملازمتوں کے لئے اتنی تنخواہوں کی پیش کش کی جارہی ہے کہ پڑھے لکھے اور اچھی بلیو کالر ملازمتیں کرنے والے بھی اتنی تنخواہ نہیں لے رہے، اس حوالے سے برطانوی کمپنیاں اور افراد اشتہارات جاری کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بریگزٹ، کرونا کے بحران اور سخت امیگریشن پالیسی کی وجہ سے برطانیہ میں افرادی قوت کی قلت کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے، بالخصوص معمولی اور کم پڑھے لکھے افراد کے لئے مخصوص سمجھی جانے والی ملازمتوں کے لئے کمپنیوں کو لوگ نہیں مل رہے، اور اب وہ ورکر حاصل کرنے کے لئے انہیں اتنی تنخواہ کی پیش کش کررہی ہیں کہ کچھ لوگوں کو تو یقین ہی نہیں آرہا، برطانوی اخبار میل کے مطابق ٹرک ڈرائیوروں کوسالانہ 70 ہزار پاؤنڈ، فروٹ درختوں سے اتارنے والے ورکرز کو 62 ہزار پاؤنڈ جبکہ گوالے یعنی دودھ نکالنے والے کو 45 ہزار پاؤنڈ سالانہ تنخواہ کی پیش کش کی جارہی ہے، HGV ڈرائیورز کے لئے سب سے زیادہ 70 ہزار پاؤنڈ سے سالانہ سے زیادہ تنخواہ کے اشتہار دئیے جارہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس وقت برطانیہ میں 20 لاکھ سے زائد ملازمتوں کے اشتہارات دئیے گئے ہیں، فروٹ توڑنے والوں کو 30 پاؤنڈ فی گھنٹہ کی آفر دی جارہی ہے، صرف 13 سے 19 ستمبر کے ہفتہ کے دوران سوا دو لاکھ ملازمین درکار ہیں کے اشتہار سامنے آئے ہیں، ان میں 36 ہزار شیفس (کھانا پکانے والا)، 32 ہزار سیلز اسسٹنٹ اور ساڑھے 6 ہزار بارز اسٹاف کے لئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.