ورکرز کی کمی ہے، یورپی ملک غیرملکی طلبا پر مہربان ہونے کیلئے تیار

0

برن: افرادی قوت کی قلت کا شکار امیر یورپی ملک نے غیرملکی طالبعلموں سے استفادہ کا فیصلہ کیا ہے، قانون میں تبدیلی کے ذریعہ تعلیم کے لئے آنے والے غیر ملکی طلبا کو ملک میں قیام کی اجازت دینے کی تیاری کرلی گئی ہے، تاکہ ورکرز کی قلت کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا کے امیر ترین ممالک میں شمار ہونے والے سوئٹزرلینڈ کو افرادی قوت کی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جس پر حکومت نے ملک میں پڑھنے کے لئے آنے والے غیر ملکی طلبا کو پرمٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، یورپی ویب سائٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹیوں میں دنیا بھر سے طلبا پڑھنے کے لئے آتے ہیں، تاہم غیر یورپی طلبا کو ڈگری لینے کے بعد واپس جانا ہوتا ہے، محدود تعداد میں صرف ان طلبا کو ڈگری کےبعد سوئٹزرلینڈ میں رکنے کی اجازت دی جاتی ہے، جنہوں نے پہلے ہی اپنی ملازمت محفوظ کرلی ہوتی ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ برس سوئس حکومت نے صرف 280 پرمٹ جاری کئے تھے، جبکہ رواں برس اب تک 239 پرمٹ دئیے گئے ہیں۔ تاہم اب سوئٹزرلینڈ میں افرادی قوت کی قلت کا مسئلہ سامنے آرہا ہے، اور بالخصوص ٹیکنالوجی، کمپیوٹر سائنس اور نیچرل سائنس کے شعبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی قلت ہے، جس پر ماہرین یہ کہہ رہے کہ سوئس حکومت غیر ملکی طلبا کی تعلیم پر کئی سال سرمایہ کاری کرتی ہے۔

لیکن جب وہ اپنا کیرئیر شروع کرنے جارہے ہوتے ہیں، تو انہیں واپس بھیج دیا جاتا ہے، لہذا اب سوئس حکومت نے ماسٹر اور پی ایچ ڈی کرنے والے طلبا کو ملک میں قیام کی اجازت دینے کے لئے ان کے پرمٹ کا کوٹہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم پرمٹ کیلئے یہ شرط رکھی جائے گی،کہ وہ ان شعبوں میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں، جہاں افرادی قوت کی قلت ہے، سوئس اخبار کےمطابق یہ تجویز اب سوئس ریجنز کو بھیج دی گئی ہے، لیکن اس کی منظوری کی کوئی ڈیڈ لائن ابھی سامنے نہیں آئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.