یورپ میں ڈلیوری ورکرز کی قسمت جاگنے  لگی، مگر کیسے ؟

0

برسلز: یورپی  ممالک میں ڈلیوری کا کام کرنے والے ورکرز کی قسمت جاگنا شروع ہوگئی، دو یورپی ملکوں کی  جانب سے ڈلیوری ورکرز کے لئے قانون سازی کے بعد دیگر ملکوں میں بھی  قانون بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے،  ڈلیوری ورکرز کو بھی دیگر شعبہ جات میں کام کرنے والے حقوق حاصل ہوجائیں گے۔

 تفصیلات کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں میں دنیا بھر بالخصوص یورپی ممالک میں ڈلیوری کے کام میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور کھانے سمیت دیگر اشیاء کی گھروں میں ڈلیوری کا کلچر کرونا کی وبا کے دوران مزید بڑھ گیا ہے، یورپی ممالک میں ڈلیوری کے کام سے وابستہ افراد میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے، تاہم اب تک ڈلیوری کا مشکل کام کرنے والے ان ورکرز کو سیلف ایمپلائیڈ یعنی اپنا روزگار کرنے والوں کی کیٹگری میں شمار کیا جاتا تھا، اور    متعلقہ کمپنیاں انہیں صرف ڈلیوری کے حساب سے کمیشن دیتی ہیں، ان ورکرز کو چھٹیوں سمیت باقاعدہ ملازمین والے کوئی حقوق حاصل نہیں تھے۔

تاہم اب اسپین کی حکومت نے ورکر دوست اقدام اٹھاتے ہوئے یورپی ممالک کی پہلی حکومت کا اعزاز حاصل کرلیا ہے، جس نے ڈلیوری ورکرز کو متعلقہ کمپنیوں کا باقاعدہ ملازم بنانے کا قانون منظور کرلیا ہے، اسپین کے بعد پرتگال نے بھی ایسا ہی قانون منظور کرلیا  ہے، جس میں ڈلیوری سے وابستہ افراد کو متعلقہ کمپنی کا ملازم قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد دیگر یورپی ملکوں میں بھی ڈلیوری سے وابستہ افراد کی قسمت جاگنے کا امکان روشن ہوگیا ہے، اسپین نے اگست میں جس قانون کی منظوری دی تھی۔

اس کے تحت کھانا ڈلیور کرنے والے ورکرز کو آئندہ متعلقہ کمپنی کا ملازم سمجھا جائے گا، اور اسے بھی دیگر شعبوں کے ملازمین کی طرح تمام حقوق حاصل ہوں گے، جن میں ملازمت کے تحفظ اور بیماری کی چھٹی کےدوران معاوضہ سمیت دیگر مراعات شامل ہیں، اس قانون کو رائیڈر لاء کا نام دیا گیا ہے، تاہم کچھ کمپنیاں اس قانون سے خوش بھی نہیں ہیں، اور اسپین میں کام کرنے والی برطانوی ڈلیوری فرم Deliveroo نے تو ملک سے اپنا کاروبار سمیٹنے کا بھی اعلان کردیا ہے۔

تاہم ایک اور برطانوی فرم Just Eat نے ہسپانوی قانون کی حمایت کی ہے، اور ورکرز کو ملازمین کے حقوق دلانے کے لئے یونین سے بات چیت بھی کررہی ہے، اسپین میں اس وقت 30 ہزار سے زائد ورکرز ڈلیوری کے کام سے وابستہ ہیں، یونین رہنما نئے قانون کا خیر مقدم کررہے ہیں، اور انہوں نے ورکرز کی نمائندگی کرتے ہوئے متعلقہ کمپنیوں سے نئے قانون کے تحت ورکرز کو حقوق دلانے کے لئے بات چیت بھی شروع کردی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.