پاکستان نے 6 یورپی ملکوں سمیت پندرہ ممالک سے مسافروں کی آمد پر مکمل پابندی لگادی

0

اسلام آباد: پاکستان نے 6 یورپی ملکوں سمیت پندرہ ممالک سے مسافروں کی آمد پر مکمل پابندی لگادی ہے، جبکہ امریکہ اور 4 اہم یورپی ممالک سمیت 13 ممالک سے آنے والے مسافروں کے لئے سخت ایس او پیز نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جن کا اطلاق ٹرانزٹ مسافروں پر بھی ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق افریقی اور یورپی ممالک میں کرونا کی نئی قسم او میکر ون پھیلنے کے بعد پاکستان نے متاثرہ ممالک سے مسافروں کی آمد پر مکمل پابندی لگادی ہے، البتہ پاکستانی شہریوں کو واپسی کے لئے 15 دسمبر تک کی مہلت دی گئی ہے، کیٹگری سی میں شامل جن ممالک سے مسافروں کی آمد پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے۔ ان میں یورپی ممالک آئرلینڈ، پولینڈ، سلووینیا، ہالینڈ، ہنگری اور کروشیا شامل ہیں۔ مکمل پابندی والے دیگر ممالک میں یوکرین، ویتنام، جنوبی افریقہ، موزمبیق، لیسوتھو، ایسواٹنی، بوٹسوانا، زیمبیا، زمبابوے اور نمیبیا شامل ہیں۔ این سی او سی نے کیٹگری سی کے ان ممالک سے مسافروں کی آمد پر مکمل پابندی لگادی ہے، جن میں کسی تیسرے ملک سے ٹرانزٹ کرکے آنے والے مسافر بھی شامل ہیں۔ ناگزیر سفر کی صورت میں بھی ان ممالک سے آنے والے مسافروں کو پہلے پاکستان سے اجازت لینی ہوگی۔ جس کیلئے ویکسین لگی ہونا اور چھ سال سے اوپر کے تمام افراد کی 48 گھنٹے کی کرونا ٹیسٹ رپورٹ لازمی شرط ہوگی، پاکستان پہنچنے پر ہوائی اڈے پر ان کا ٹیسٹ ہوگا، جو کلیئر آنے کے بعد ہی انہیں جانے کی اجازت دی جائے گی، تاہم سی کیٹگری میں شامل افریقی ممالک کے مسافروں کو رپورٹ کلیئر آنے پر بھی تین دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا، اور پھر دوبارہ ٹیسٹ لیا جائے گا۔

کیٹگری بی والے ممالک

این سی او سی نے 4 اہم یورپی ممالک اور امریکہ سمیت 13 ممالک کیٹگری بی میں شامل کئے ہیں۔ جہاں سے آنے والے مسافروں پر سخت ایس او پیز کا اطلاق ہوگا، ان ممالک میں جرمنی، برطانیہ، فرانس، آسٹریا، امریکہ، روس، ترکی، افغانستان، تھائی لینڈ، سری لنکا، میکسیکو، آذر بائیجان، ٹوباگو اور ٹرینیڈڈ شامل ہیں۔ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکہ سمیت ان ممالک سے صرف وہ مسافر پاکستان آسکیں گے، جن کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہوگی۔ 6 سال اور اس سے زائد کے تمام مسافروں کیلئے سفر سے 48 گھنٹے قبل کا کرونا ٹیسٹ لازمی ہوگا، پاکستان پہنچنے پر ان ممالک سے آئے مسافروں کا ریپڈ ٹیسٹ ہوگا، اور رپورٹ کلیئر آنے پر ہی وہ گھر جاسکیں گے، بصورت دیگر انہیں دس روز کیلئے قرنطینہ کردیا جائے گا۔

کیٹگری اے ممالک

کیٹگری بی اور سی میں شامل ممالک کے علاوہ دیگر تمام ممالک بشمول اٹلی، اسپین، پرتگال، بیلجیئم و دیگر کیٹگری اے میں رہیں گے۔ کیٹگری اے میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کیلئے بھی ویکسین سرٹیفیکٹ اور چھ سال سے اوپر کے بچوں کیلئے سفر سے 48 گھنٹے قبل کی کرونا ٹیسٹ رپورٹ لازمی ہوگی، البتہ ڈیپورٹ ہوکر آنے والے ٹیسٹ سے مستثنی ہوں گے۔ اسی طرح این سی او سی نے پابندی والے سی کیٹگری والے ممالک میں موجود پاکستانیوں کو پندرہ دسمبر تک واپسی کی مہلت دی ہے۔ ان تمام پابندیوں کا اطلاق ترکی۔ یو اے ای اور قطر سمیت مختلف ممالک میں ٹرانزٹ کرکے آنے والے مسافروں پر بھی ہوگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.