یورپی ملک میں جعلی گرین پاس والوں کیخلاف کریک ڈاؤن 

0

برسلز: یورپی ملک میں  اتنی بڑی تعداد میں جعلی گرین پاس   لوگوں کے پاس موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے، کہ حکومت نے بھی سر پکڑ لیا ہے،  جعلی گرین پاس بنانے اور استعمال کرنے والوں کے خلاف  کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، گرفتاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد جعلی گرین پاس لوگوں کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، معاملہ سامنے آنے پر فرانسیسی وزارت داخلہ نے سینکڑوں انکوائریوں کا حکم دے دیا ہے، تاکہ جعلی گرین پاس بنانے والوں کو گرفت میں لایا جاسکے، گرین پاس انہیں جاری کیا جاتا ہے، جنہوں نے ویکسین لگوالی ہوتی ہے، یا پھر حال ہی میں کرونا سے صحت یاب یا ٹیسٹ کی کلئیر رپورٹ کے حامل ہوں، فرانس میں پبلک ٹرانسپورٹ، ریستوران جانے اور  ثقافتی پروگراموں میں شرکت کے لئے گرین پاس کی موجودگی ضروری ہے، فرانسیسی وزیرداخلہ گیرالڈ درمینن کا کہنا ہے کہ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے، اور بعض کیسز میں طبی عملہ اس فراڈ میں ملوث پایا گیا ہے، اب تک 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں جعلی کرونا پاس فروخت ہونے کا انکشاف، پولیس حرکت میں آگئی

ان میں پیرس ریجن کا ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے، جس نے 220 جعلی گرین پاس فروخت کئے تھے، فرانسیسی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کے حق میں ہیں کہ جعلی گرین پاس استعمال کرنے والے اگر قانونی طور پر اصلی گرین پاس حاصل کرلیں، تو ان کے خلاف کیس ختم کردیا جائے۔

واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایسے موقع پر سامنے آئی ہے، جب فرانس میں پہلے 3 ہزار کرونا مریض آئی سی یو میں جاچکے ہیں، جبکہ کرسمس سیزن میں یہ تعداد 4 ہزار تک پہنچنے کاخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی ویکسین سرٹیفیکیٹ خاندان کے خاتمے کا سبب بنا

جعلی کووڈ پاس رکھنے کی سزا

فرانس میں جعلی گرین پاس رکھنا ایک جرم ہے، جس کی سزا 5 برس قید تک ہوسکتی ہے، فرانسیسی حکومت نے عام شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جعلی گرین پاس کے استعمال کو فوری طور پر ترک کردیں کیونکہ یہ ایک جرم ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.