جعلی ویکسین سرٹیفیکیٹ خاندان کے خاتمے کا سبب بنا

0

برلن: یورپی ملک جرمنی میں ایک ہی خاندان کے تمام افراد کی موت کا معمہ حل ہوگیا ہے، پولیس کو گھر کے سربراہ کا تحریری نوٹ مل گیا، جس میں اس نے بچوں اور بیوی کو مارنے کے بعد خود کا خاتمہ کرنے کی وجوہات درج کی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز برلن کے نزدیکی قصبے کے ایک گھر سے دو 40 سالہ افراد اور تین بچوں کی لاشیں ملی تھیں، جس کے بعد پولیس نے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا تھا، تاہم اب خاندان کے تمام کی موت کی وجہ جعلی کورونا وائرس ویکسینیشن سرٹیفکیٹ نکلا ہے۔ ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی لاشیں ملنے کے معاملے کی تحقیقات کرنے والے پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ خاندان کے سربراہ نے بیوی اور تین بچوں کو مار کر خودکشی کی تھی۔ پراسیکیوٹر کے مطابق خاندان کے سربراہ نے اپنی بیوی کا جعلی ویکسینیشن سرٹیفیکٹ بنوایا تھا جس کا علم کمپنی کے سربراہ کو ہوگیا تھا جہاں اس کی بیوی ملازمت کرتی تھی۔ پراسیکیوٹر کے مطابق 40 سالہ شہری کو جعلی سرٹیفیکٹ کا جرمن حکام کے علم میں آنے کے بعد ڈر تھا کہ دونوں میاں بیوی کو جیل ہوجائے گی اور حکومت ان کے بچوں کو تحویل میں لے لے گی، بچوں کے چھن جانے سے خوفزدہ گھر کے سربراہ نے انہیں مارنے کے بعد خود کا خاتمہ کرلیا۔

واضح رہے کہ جرمنی میں اس وقت کورونا وائرس کی چوتھی لہر جاری ہے، اور یومیہ 70 ہزار سے زائد کیسز سامنے آرہے ہیں، حکومت نے ملک میں کرونا پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جس میں ملازمین پر ویکسین شدہ ہونے، کورونا سے صحت یابی یا کورونا ٹیسٹ منفی جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.