مری میں برفانی طوفان 21 سیاحوں کی جان لے گیا، فوج طلب

0

اسلام آباد: ملک کے پرفضا اور سیاحتی مقام مری میں برفباری میں پھنسے 21 سیاح شدید سردی سے ٹھٹھر کر جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ حکومت نے مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے سیاحتی مقام کی طرف جانے والے راستے بند کردیے۔ حکومت نے پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے اور امدادی کارروائیوں کیلئے فوج اور سول آرمڈ فورسز کو طلب کرلیا ہے،

ملک کے پُرفضا مقام مری میں شدید برف باری کے باعث ہزاروں سیاح پھنس کر رہ گئے جس کے بعد اسلام آباد سے مری جانے والے راستے بند کردیے گئے۔ ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق مری سے ٹریفک میں پھنسی 23 ہزار سے زائد گاڑیاں نکالی جا چکی ہیں لیکن اب بھی سینکڑوں گاڑیاں ٹریفک میں پھنسی ہیں۔

شہری 20 گھنٹے تک آسمان سے گرتی برف میں پھنسے رہے، جبکہ شدید طوفان کے باعث گاڑیاں بھی برف میں دھنس گئيں، جس کے نتیجے میں گاڑیوں میں پناہ لینے والے کئی افراد اپنی گاڑیوں میں دم توڑ گئے۔

پاک فوج امدادی کارروائیوں میں مصروف

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق مری میں پاک فوج کے جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جھیکا گلی اور گھڑیال روڈ کو کھول دیا گیا ہے جبکہ ایف ڈبلیو او کے اہلکار دیگر بند راستوں کو کھولنے میں مصروف ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے مری میں پھنسے سیاحوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں اور انہیں نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

 

وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کی ہے کہ گاڑیوں میں موجود 16 سے 19 سیاح شدید سردی سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔ جاں بحق افراد میں پورے پورے خاندان شامل ہیں۔

پنجاب حکومت نے مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے سرکاری ریسٹ ہاؤسز اور دفاتر سیاحوں کیلئے کھولنے کی ہدایت کردی ہے۔

وزیراعظم نے تحقیقات کا حکم دے دیا

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مری کی تحقیقات کا حکم دے دیا اور کہا کہ لوگ بغیر موسم کا تعین کیے بڑی تعداد میں مری پہنچ گئے، غیر معمولی برفباری اور بڑی تعداد میں لوگوں کے سیاحتی مقامات کا رخ کرنا سانحہ مری کا باعث بنا۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مری میں سیاحوں کی اموات پرافسردہ ہوں اور اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.