برطانوی وزیراعظم پر گرفتاری کی تلوار لٹک گئی، پولیس کیا سوچنے لگی

0

لندن: عوام کے لئے ایس او پیز کی پابندیاں اور خود اس دوران پارٹیاں اڑانے کے الزام کا سامنا کرنے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں، اور اب ان پر گرفتاری کی تلوار بھی لٹک گئی ہے، پولیس حکام نے اس حوالے سے وارننگ جاری کردی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس وبا کی وجہ سے برطانیہ میں سماجی میل جول پر سخت پابندیاں تھیں، تاہم کچھ روز برطانوی میڈیا نےیہ خبر بریک کی تھی کہ ان پابندیوں کےدوران وزیراعظم بورس جانسن سرکاری رہائش گاہ پر پارٹیاں ہوتی رہی ہیں، اور ان میں سے کم ازکم ایک میں تو خود بورس جانسن بھی شرکت کی تھی، یہ معاملہ اب برطانوی سیاست اور میڈیا میں ’’پارٹی گیٹ‘‘ اسکینڈل کے نام سے جانا جارہا ہے، بورس جانسن اگرچہ اپنے عمل پر معافی مانگ چکے ہیں، تاہم ان کا اقتدار اس اسکینڈل کی زد میں ہے، لیکن اب ان کے لئے زیادہ بری خبر ہے، برطانوی اخبار ’’میل‘‘ کے مطابق اس اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے پولیس افسران کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعظم یا ان کے کسی ساتھی تفتیش میں جھوٹ بولا تو اسے جیل ہوسکتی ہے، اخبار کے مطابق پولیس کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنے پورے اختیارات استعمال کرنے کیلئے تیار ہیں، جن میں تلاشی کے وارنٹ اور فون ریکارڈ حاصل کرنا بھی شامل ہے،

پولیس کا یہ انتباہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب یہ اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ وزیراعظم کی رہائشگاہ ٹین ڈاوننگ کےعملہ نے کابینہ آفس کی تحقیقات میں چیزوں کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ پابندی کے دوران ان پارٹیوں میں شرکت کرنے کا اعتراف کرنے والوں کو تو زیادہ سے زیادہ 100 پاونڈ جرمانہ ہوگا، لیکن اگر کسی نے غلط معلومات یا شواہد کے ذریعہ تفتیش کو خراب کرنے کی کوشش کی، تو اس پر انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا مقدمہ بن سکتا ہے ، جس پر جیل ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو دورہ اسکاٹ لینڈ مہنگا پڑگیا

ماضی میں اس جرم میں لیپر پارٹی کی رکن Fiona Onasanya کو اس وقت تین ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، جب انہوں نے اسپیڈنگ ٹکٹ کے معاملے پر پولیس کے سامنے جھوٹ بولا تھا، اس حوالے سے سابق چیف پراسیکیوٹر نذیر افضل کا کہنا تھا کہ پولیس اس طرح کا چارج موجودہ کیس میں بھی کسی بڑی شخصیت پر لگاسکتی ہے، اور یہ وزیراعظم جانسن بھی ہوسکتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.