یورپی ملک میں چڑیلوں کی ’’ساتھی‘‘ عورتوں کیلئے کس چیز کی منظوری دی گئی؟

0

برسلز: یورپی ملک میں چڑیلوں کی ساتھی قرار دی گئی عورتوں کے لئے ہمدردی کی لہر، اس الزام میں کئی صدیاں قبل ماری گئی سینکڑوں عورتوں کے حق میں قرارد اد منظور کرلی گئی، اور چڑیلوں کی ساتھی قرار دی گئی ان عورتوں کے لئے یادرگار تعمیر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسپین کے کیتا لونیا ریجن کی اسمبلی نے 15 ویں سے 18 ویں صدی کے درمیان چڑیلوں کی ساتھی اور جادو گرنیاں قرار دی گئی خواتین کے حق میں قرارداد منظور کی ہے، ان 4 صدیوں کے دوران یورپی ممالک بالخصوص اسپین کے اس حصے میں جب کسی عورت کے بارے میں پتہ چلتا تھا کہ وہ چڑیلوں کی ساتھی یا جادوگرنی ہے ، تو اسے موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا تھا، تاہم کیتا لونیا ریجن کے ارکان کا کہنا ہے کہ ان عورتوں کو بغیر مقدمہ چلائے مار دیا گیا، اور یہ غلط تصور کی بھینٹ چڑھیں، اب ان کی یادگار بنائی جائے گی، اور علاقوں کے نام ان سے منسوب کئے جائیں گے۔

بارسلونا سے تعلق رکھنے والے تاریخ دان پاو کیستل کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے کیتا لونیا میں ہی 1471 میں جادو گرنیوں کو مارنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا، اور یورپ میں سب سے زیادہ جادو گرنیاں قرار دے کر عورتوں کو اسی علاقے میں مارا گیا، جن کی تعداد ہزاروں میں ہوسکتی ہے، حال ہی میں ایسی 700 عورتوں کے نام دریافت کئے گئے ہیں۔ اسپین کے علاوہ اسکاٹ لینڈ، ناروے، سوئٹزرلینڈ سمیت کئی دوسرے ملکوں میں بھی ان صدیوں کے دوران جادوگرنیاں اور چڑیلوں کی ساتھی سمجھی جانے والی عورتوں کا مارا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.