پرانا صدر ہی ٹھیک ہے، 6 دن کی ناکام کوشش کے بعد اطالوی ارکان مترالے کو منا کر لے آئے

0

روم: اٹلی میں صدارتی الیکشن پر پیدا ہونے والے بحران کا ڈراپ سین ہوگیا، چھ روز تک بیشتر خالی ووٹ ڈال ڈال کر تھک جانے والے ارکان کو بالاآخر پرانے صدر سرجیو ماتریلا کو ہی نئی مدت کیلئے منا کر واپس منتخب کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں نئے صدر کے انتخاب کے لئے پیر 24 جنوری کو ووٹنگ ہوئی، لیکن پیر سے لے کر ہفتہ تک چھ روز مسلسل ارکان ووٹ تو ڈالتے رہے۔ لیکن سیاسی جماعتوں کے اختلافات کی وجہ سے کوئی نیا صدر منتخب نہ کیا جاسکا۔ اس دوران بیشتر ارکان پہلے تین دن تو خالی بیلٹ پیپر ڈالتے رہے۔ لیکن بعد میں کچھ ارکان نے دوبارہ صدر بننے سے انکار کے باوجود موجودہ صدر سر گئی مترالے کا نام لکھنا شروع کردیا، اور ساتویں بار ووٹنگ میں تو امیدوار نہ ہونے کے باوجود انہیں 387 ارکان نے ووٹ دئیے، تاہم لیگا پارٹی کے سربراہ ماتیو سالوینی جو دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا صدر لانے کی خواہش رکھتے تھے۔ انہوں نے سینیٹ کی چئیرمین ماریہ الزبتھ البرٹ کو اتحادی جماعتوں کی مدد سے صدر بنوانے کی کوششش کی۔ لیکن پی ڈی اور فائیو اسٹار موومنٹ کی مخالفت کی وجہ سے وہ مطلوبہ ووٹ نہ لے سکیں۔ یوں سالوینی کو بھی غیر جانبدار صدر کے فارمولے پر آنا پڑا۔

تاہم سیاسی جماعتوں کو کوئی ایسی شخصیت بھی نہیں مل پارہی تھی۔ جس پر سب کا اتفاق ہوجائے۔ وزیراعظم ماریو دراغی کا سب نام لیتے رہے۔ لیکن پھر اس لئے رک جاتے تھے کہ وہ صدر بن گئے تو نیا متفقہ وزیراعظم لانا مشکل ہوجائے گا۔ اور معاملہ نئے الیکشن کی طرف چلا جائے گا۔ جس سے ساری جماعتیں بچنا چاہتی تھیں۔ ایسے میں سب کی نظریں صدر مترالے پر ہی لگ گئیں۔ جو 80 برس کے ہوچکے ہیں۔ اور مزید سات برس اس عہدے پر نہیں رہنا چاہتے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.