مسلم تنظیموں کے تحفظات کے باوجود فرانس میں نیا قانون منظور

0

پیرس: فرانس میں ایک ایسے قانون کی منظوری دی گئی ہے، جس پر مسلم  تنظیموں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جاچکا ہے، قانون کی حتمی منظوری کے بعد فرانسیسی حکومت کو مساجد سمیت مسلم کمیونٹی کے حوالے سے وسیع اختیارات حاصل ہوجائیں گے، فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جماعت نے اس قانون سازی کیلئے مہم چلائی۔

تفصیلات کے مطابق یورپ میں سب سے بڑی مسلم اقلیت رکھنے والے ملک فرانس میں قومی اسمبلی نے ایک ایسے حکومتی بل کی منظوری دے دی ہے، جس پر مسلم اور انسانی حقوق کی کئی تنظیمیں تحفظات کا اظہار کرچکی ہیں، فرانسیسی قومی اسمبلی کے 347 ارکان نے اس قانون کے حق میں اور 151 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ بل کے تحت فرانسیسی حکومت کو مختلف معاملات میں مسلم کمیونٹی کی نگرانی کے اختیارات حاصل ہوجائیں گے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی قومی اسمبلی سے پاس ہونے والے اس بل کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ اس کے ذریعے مذہبی تنظیموں اور  تشدد کے واقعات کو جواز فراہم کرنے والوں کی نگرانی اور   کارروائی کی جاسکے گی۔ اسی طرح، عام اسکولوں سے ہٹ کر اداروں میں بچوں کی تعلیم اور جبری شادی کی روک تھام بھی  فرانسیسی حکام نے اس کا مقصد بتایا ہے۔ قانون بننے کے بعد فرانسیسی اداروں کو مساجد، ان کے انتظامات چلانے والی تنظیموں اور بچوں کی گھر میں تعلیم جیسے امور کی نگرانی کے لئے کئی اختیارات حاصل ہوجائیں گے۔

قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اب یہ بل فرانس کی سینیٹ میں جائے گا، اور وہاں سے بھی منظوری ملنے پر یہ قانون نافذ  ہوجائے گا، واضح رہے کہ فرانس سمیت یورپ کی کئی مسلم تنظیمیں اور انسانی حقوق کے بعض ادارے بھی فرانس کے مجوزہ قانون کو امتیازی قرار دے کر اس کی مخالفت  کرچکے  ہیں، تاہم فراانسیسی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ یہ قانون ملکی اقدار کے تحفظ کے لئے بنارہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.