یورپی ملک پہنچنے والی افغان فیملی بڑے المیہ سے دوچار ہوگئی

0

وارسا: افغانستان سے انخلا والی پرواز کے ذریعہ یورپی ملک پہنچنے والا افغان خاندان بڑے صدمے سے دوچار ہوگیا ہے، خاندان کے مستقبل کے دو چراغ ایک غلطی کی وجہ سے بجھ گئے، یورپی ملک کے حکام نے اس معاملہ میں کوتاہی کے حوالے سے رپورٹیں مسترد کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کابل سے انخلا کرکے آنے والا ایک خاندان بڑےالمیہ سے دوچار ہوگیا، افغانستان میں برطانوی افواج کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہری کو فیملی سمیت برطانوی درخواست پر کچھ روز قبل پولینڈ کے دارالحکومت وارسا پہنچایا گیا تھا، یہ 12 افغانیوں کا گروپ تھا، انہیں پولش حکام نے جس سینٹر میں ٹھہرایا تھا، وہاں کچھ مقامی مشروم بھی اگے ہوئے تھے، جو زہریلے اثرات کے حامل تھے، بدقسمتی سے ان افغانوں نے سینٹر میں گھومنے کے دوران ان مشروم کو افغانستان میں اگنے والے عام مشروم سمجھ کر توڑ لیا، اور ان کا سوپ بنا کر پی گئے، جس کے بعد ان کی حالت خراب ہونے لگی، ان 12 افراد میں سے باقی کی حالت تو بعد میں سنبھل گئی، لیکن ایک بچہ اسی روز انتقال کرگیا، دوسرے بچے کی زندگی بچانے کیلئے زہر سے تباہ ہونے والے اس کے جگر کو بھی ڈاکٹروں نے تبدیل کیا، لیکن پھر بھی اس کی جان نہ بچائی جاسکی۔

تارکین وطن کی خبریں دینے والی ویب سائٹ انفو مائیگرینٹ کے مطابق ان میں سے ایک بچے کی عمر 5 اور دوسرے بھائی کی 6 سال ہے، پولش حکام کا کہنا ہے کہ بچے کی دماغی موت واقع ہوئی، دوسری طرف پولش امیگریشن آفس نے میڈیا میں سامنے آنے والی ان اطلاعات کو مسترد کیا ہے کہ افغان فیملی کو کھانا پورا نہیں مل رہا تھا، اس لئے انہوں نے مشروم کا سوپ بنایا تھا، حکام نے واضح کیا کہ افغان باشندوں کو تین وقت کھانا دیا جارہا تھا، اس واقعہ کے بعد سینٹر کے ملازمین کو ہدایت کی گئی کہ وہ افغان شہریوں کو خبردار کریں کہ وہ اپنی مرضی سے کوئی چیز نہ کھائیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.