انگلش چینل کئی درجن تارکین کا قبرستان بن گیا، اسمگلرز کیخلاف بڑی کارروائی کا اعلان

0

لندن: ایک یورپی ملک سے دوسرے ملک جانے کی کوشش میں تارکین وطن کو بڑا حادثہ پیش آگیا ہے، اور انگلش چینل بدنصیب تارکین کا قبرستان بن گیا، برطانوی وزیراعظم نے حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے، حادثہ کے بعد برطانیہ اور فرانس نے انسانی اسمگلرز کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فرانس سے کشتی کے ذریعہ برطانیہ جانے کی کوشش کرنے والے تارکین کو انگلش چینل میں بڑا حادثہ پیش آگیا ہے، تارکین کی کشتی فرانس کی سمندری حدود میں ہی ڈوب گئی، جس پر کچھ اطلاعات کے مطابق 34 اور بعض اطلاعات کے مطابق 50 تک تارکین وطن سوار تھے، جس وقت حادثہ پیش آیا، اس وقت ان کے قریب کوئی اور کشتی بھی موجود نہیں تھی، اس لئے انہیں بچانے کےلئے بھی کوئی کارروائی شروع نہ ہوسکی، بعدازاں فرانسیسی ماہی گیروں کی کشتی وہاں سے گزری تو اسے تارکین کی تیرتی ہوئی لاشیں نظر آئیں، جس پر انہوں نے فوری طور پر اپنے حکام کو اس سے آگاہ کیا، سانحہ کی اطلاع ملتے ہی فرانسیسی حکام نے ہیلی کاپٹر اور کشتیاں روانہ کردیں، حکام کے مطابق 2 تارکین کو زندہ بھی بچالیا گیا ہے۔

دوسری طرف حادثہ میں کم ازکم 31 تارکین ڈوب گئے ہیں، جن میں 5 خواتین اور ایک کم عمر لڑکی بھی شامل ہے، عالمی ادارہ برائے مہاجرین آئی او ایم کے مطابق یہ انگلش چینل میں تارکین کو پیش آنے والا سب سے بڑا حادثہ ہے، فرانسیسی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ کشتی پر ممکنہ طور پر 34 تارکین سوار تھے، اور 31 لاشیں اور دو افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے، انہوں نے بتایا حادثے کےبعد 4 مشتبہ انسانی اسمگلرز کو بھی حراست میں لےلیا گیا ہے، اور ان سے تفتیش جاری ہے، برطانوی وزیرعظم بورس جانسن نے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ اس گھناونے دھندے میں ملوث انسانی اسمگلرز کیخلاف کارروائی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے گا، ہم اس کے لئے فرانس سے مل کر کام کریں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.