کرونا پابندیوں برقرار رہنی چاہیئے یا نہیں، یورپی ملک کی عوام نے فیصلہ سنادیا

0

زیورخ: سوئس عوام نے حکومت کی لاج رکھ لی، کرونا جیسی وبا کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے حق میں بڑی ہاں کردی، جس کے بعد  حکومت کے ہاتھ قانونی طور پر کھل گئے ہیں، اور وہ عوام کے تحفظ کے لئے ایس او پیز نافذ کرنے کی پوزیشن میں آگئی ہے، لیکن مخالفین نے ریفرنڈم کے باوجود مظاہرے بھی کئے ہیں۔ دوسری طرف نیا وائرس سامنے آنے پر کئی یورپی ملکوں پر بھی سفری پابندیاں لگادی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہر اہم فیصلہ عوام کی براہ راست رائے سے کرنے والے یورپی ملک سوئٹزرلینڈ میں کرونا پابندیوں کے حوالے سے اتوار کو ریفرنڈ م کرایا گیا، جس میں عوام نے توقع سے بھی زیادہ ووٹوں سے ان اقدامات کے حق میں ہاں کردی ہے، ایس او پیز نافذ کرنے کے حکومتی اختیارات کے حق میں 62 فیصد سے زائد عوام نے ووٹ دیا ہے، یہ ریفرنڈم وبا کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں کے مخالفین کی درخواست پر کرایا گیا تھا، ریفرنڈم میں  اپنے حق میں فیصلہ آنے پر سوئس حکومت نے کہا ہے کہ اب ہمیں مشترکہ دشمن وائرس سے متحد ہوکر لڑنا ہوگا، تاکہ اس وبا پر قابو پایا جاسکے،  دوسری طرف پابندیوں کی مخالف سوئس پیپلزپارٹی کی رہنما مارٹینا برشر کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت اب بھی گرین پاس پابندی میں توسیع کے خلاف    جدوجہد جاری رکھے گی۔

ریفرنڈم کے موقع پر پابندیوں کے مخالفین نے لوزین اور برن جیسے شہروں میں مظاہرے بھی کئے، جس میں شخصی آزادیوں کے حق میں نعرے لگائے گئے، دوسری طرف سوئس حکومت نے نیا خطرناک کرونا وائرس سامنے آنے کے بعد برطانیہ، جمہوریہ چیک اور ہالینڈ جیسے یورپی ممالک کو بھی  سفری پابندیوں والی فہرست میں شامل کردیا ہے، دیگر ممالک میں مصر اور ملاوی شامل ہیں، جس کے بعد اب ان ممالک سے صرف وہ لوگ سوئٹزرلینڈ  داخل ہوسکیں گے، جو سوئس شہری یا مستقل رہائشی ہوں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.