قرآن کا خاص نسخہ جس کی امریکہ 24 گھنٹے خصوصی حفاظت کرتا ہے

0

واشنگٹن: بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ امریکہ میں قرآن پاک کا ایک قدیم نسخہ موجود ہے، جس کی امریکی حکومت 24 گھنٹے خصوصی حفاظت کرتی ہے، اور اس نسخے کو موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے فول پروف انتظام کیا گیا ہے، قرآن پاک کا یہ نسخہ امریکہ کے لئے اتنا اہم کیوں ہے، آئیں اس بارے میں’’احساس نیوز‘‘ آپ کو بتاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ میں 18 ویں صدی کا انگریزی ترجمہ والے قرآن پاک کا ایک تاریخی نسخہ موجود ہے، جس کی امریکی حکومت خصوصی حفاظت کرتی ہے، اس نسخے کے ساتھ مکہ مکرمہ کا پرانا نقشہ بھی ہے، اس نسخے کو گزشتہ برس پہلی بار 10 اکتوبر کو دبئی ایکسپو میں رکھنے کے لئے یواے ای لایا گیا تھا، یہ پہلا موقع تھا ، جس اس تاریخی نسخے کو امریکہ سے باہر لے جایا گیا، لیکن دبئی میں بھی اس نسخے کی 24 گھنٹے حفاظت کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے، اور امریکہ سے نسخے کے ساتھ آنے والی مسلم خاتون نے اس سارے عمل کی نگرانی کی، تیسرے امریکی صدر جیفرسن نے اس قرآن کو 1765ء میں اس وقت خریدا تھا، جب وہ قانون کے طالب علم تھے۔ جیفرسن 1801 سے 1809 تک امریکہ کے صدر رہے، انہیں نوجوانی سے ہی دنیا کے مختلف مذاہب میں گہری دلچسپی تھی، اور انہوں نے یہ نادر نسخہ 20 سال کی عمر میں خرید ا تھا۔

دو جلدوں پر مشتمل یہ قرآن 1734 میں جارج سیل کے کئے ہوئے ترجمے کا دوسرا ایڈیشن ہے۔ کانگریس لائبریری کی تاریخ کے مطابق قرآن کا یہ نسخہ 1764ء میں لندن میں شائع ہوا تھا اور بعدازاں اسے امریکہ لایا گیا، جہاں ولیمزبرگ میں اسے سابق امریکی صدر ٹامس جیفرسن نے خریدا۔ اس وقت امریکی آئین تیار کیا جارہا تھا، اور مورخین کا کہنا ہے کہ صدر جیفرسن نے آزادی کے اعلامیے اور امریکی آئین کی تشکیل کے دوران اسی قرآن سے استفادہ حاصل کیا اور یہی دستاویزات امریکی جمہوریت کے اہم ترین ستون ہیں۔

صدر جیفرسن نے اُس وقت دنیا کے دیگر مذاہب کی کتابوں اور اہم سیاسی و معاشرتی دستاویزات کا بھی مطالعہ کیا تھا۔یہ وہ نایاب قرآنی نسخہ ہے، جسے امریکی تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ دبئی ایکسپو میں اس قرآن کو امریکی پویلین میں اُس جگہ رکھا گیا تھا، جہاں عرب دنیا کے پرانے نقشے بھی نمائش کے لیے موجود تھے اور وہاں کا درجہ حرارت خاص تھا۔ اس قرآن کی 24 گھنٹے نگرانی کی جاتی رہی ۔ اور اب گزشتہ روز اسے خصوصی انتظامات کے تحت واپس امریکہ روانہ کردیا گیا،یہ قرآن لائبریری آف کانگریس سے وابستہ یاسمین خان کے نگرانی میں مخصوص ڈبوں کے ذریعے واپس بھیجا گیا ہے۔ یاسمین خان کا کہنا تھا کہ وہ بھی ان اسپیشل باکسز کے ساتھ ہی امریکہ روانہ ہو رہی ہیں کیوں کہ یہ قرآن کا نسخہ بہت ہی نازک اور نایاب ہے اور اس کی خاص دیکھ بھال کرنا پڑتی ہے۔

یاسمین خان کا کہنا تھا،اس نسخے کو تیسرے امریکی صدر نے حاصل کیا تھا کیونکہ اُس وقت وہ اور ان کے ساتھی اسے استعمال کرنے جا رہے تھے، جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس وقت امریکی عوام کے حقوق اور آزادی کی بات تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.