تارکین وطن کو منتقل کرنے کے ریٹ کم کردئیے

0

لندن: انسانی اسمگلرز نے فرانس سے برطانیہ تارکین وطن کو پہنچانے کے لئے اپنے ریٹ کم کردئیے ہیں ، یہ انکشاف برطانوی وزارت داخلہ کے اہم عہدیدار نے کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلرز نے فرانس سے انگلش چینل کے ذریعہ برطانیہ اسمگلنگ کے ریٹ ایک تہائی تک کم کردئیے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق برطانوی امیگریشن انفورسمنٹ کے ڈائریکٹر کرمنل اینڈ فنانشل انویسٹی گیشن اسٹیو ڈین کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلرز نے ڈیمانڈ بڑھنے پر انگلش چینل پار کراکے برطانیہ پہنچانے کے لئے اپنے ریٹ کم کردئیے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اب یہ اسمگلرز کشتیوں میں زیادہ لوگ بھر کر برطانیہ روانہ کررہے ہیں، جس سے ان میں سوار تارکین وطن کے لئے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال اب تک 7 ہزار سے زائد تارکین وطن برطانوی ساحل پر پہنچ چکے ہیں، انسانی اسمگلرز اب چینل پار کرانے کے 3 ہزار پاونڈ وصول کررہے ہیں، جبکہ اس سے پہلے وہ ساڑھے 4 ہزار پاونڈ تک لے رہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی طرح اب چینل کے ذریعہ اسمگل ہو کر آنے والے تارکین وطن کی شہریت بھی زیادہ تر تبدیل ہوئی ہے، 2018 میں جب چینل کے ذریعہ زیادہ اسمگلنگ شروع ہوئی تو اس وقت ایران اور عراق کے شہری زیادہ برطانیہ پہنچ رہےتھے لیکن اب ان کی جگہ افریقی شہریوں نے لے لی ہے، جن میں سوڈان اور ایتھوپیا سرفہرست ہیں، اس کے ساتھ جو تارکین وطن انسانی اسمگلرز کو اتنی رقم نہیں دے سکتے، وہ اپنی کشتیاں بناکر چینل پار کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ سارا عمل انسانی جانوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے،

 دوسری طرف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر میتھیو لانگ کا کہنا ہے کہ فرانس کے تعاون سے ہم نے گزشتہ 2 ماہ کے دوران 100 مشتبہ انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا ہے ، جبکہ اس دوران 500 تارکین وطن کو بروقت کارروائی کرکے چینل پار کرنے سے روکا گیا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.