تارکین بڑی تعداد میں اٹلی پہنچ گئے

0

لمپاڈسیا: تین ہفتے سے اٹلی میں سمندر کے راستے تارکین وطن کی آمد تھم گئی تھی، لیکن اب خاموشی کے بعد تارکین وطن نے ایک بار پھر اٹلی کا رخ کرلیا ہے، اورغیرملکیوں کی بڑی کھیپ لمپاڈسیا پہنچی ہے، دوسری جانب تارکین کی کشتی ڈوبنے سے 30 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے،جن میں سے11 کی لاشیں مل گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران اٹلی میں سمندر کے راستے تارکین وطن کی آمد تھم گئی تھی، تاہم رواں ہفتے سے ایک بار پھر کشتیوں کے ذریعہ تارکین کی آمد شروع ہوگئی ہے، اور صرف سسلی کے جزیرے لمپاڈسیا میں ہی 37 سے زائد کشتیاں پہنچی ہیں، جن پر 800 سے زائد تارکین وطن سوار تھے، اطالوی حکام گزشتہ چار پانچ روز کے دوران تارکین کی بڑی تعداد میں آمد پر تشویش کا شکار ہیں، کیوں کہ جزیرے پر اتنے افراد کو رکھنے  کا انتظام نہیں ہے۔ تازہ کھیپ میں سب سے زیادہ تعداد تیونس کے شہریوں کی ہے، اور ان میں سے 8 کرونا کے مریض بھی نکلے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ 308 نئے تارکین کو قرنطینہ کے لئے جہاز میں منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ 136 کو دوسرے چھوٹے جہاز میں رکھا گیا ہے۔

دوسری طرف جزیرے کی مقامی آبادی میں کرونا کے حوالے سے پائی جانے والی تشویش دور کرنے کے لئے  وزیرداخلہ لوسیانا لیمرگیس نے مقامی آبادی کو یقین دلایا ہے کہ تارکین وطن اپنے ساتھ کرونا نہیں لارہے، انہوں نے کہا کہ جزیرے پر فوجیوں کی تعیناتی کرونا ایمرجنسی کے حوالے سے نہیں ہے، بلکہ یہ تارکین وطن کی بڑی تعداد میں آمد کو سنبھالنے کے لئے ہے،

ادھر اٹلی کے علاقے کلابریا کے ساحلی علاقے میں بھی57 ایرانی اور عراقی تارکین وطن  پہنچے ہیں، جبکہ سردانیہ میں 47 کی رجسٹریشن کی گئی ہے، جن میں اکثریت الجزائر کے شہریوں کی ہے، اس صورتحال میں اٹلی کے تارکین وطن مخالف رہنما سالوینی نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے  کہا ہے کہ وہ ناکام ہوچکی ہے۔

کشتی ڈوب گئی

ادھر اٹلی آنے کی کوشش کرنے والے تارکین کی کشتی تیونس کے قریب ڈوب گئی ہے، کشتی میں 30 سے زائد افراد سوار بتائے جاتے ہیں، جن میں سے 11 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، ان میں 8 خواتین اور 3 بچے  ہیں، تیونس کی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ وہ مزید لاشوں کی تلاش کررہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.