اٹلی کے 2 شہروں میں لاک ڈاؤن ضروری قرار

0

روم: اٹلی میں کرونا کےکیسز میں تشویشناک حد تک اضافے کے بعد دو سب سے زیادہ متاثرہ شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن پر غور شروع کردیا گیا ہے، اعلیٰ حکومتی سائنسی مشیر نے لاک ڈاؤن کی سفارش کردی ہے، تاہم میلان اور نیپولی کے مئیرز نے لاک ڈاؤن کی سخت مخالفت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں کرونا کیسز میں یومیہ بنیادوں پر اضافہ ہورہا ہے، اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں تقریباً 26 ہزار 831 نئے مریض سامنے آئے ہیں،  جبکہ گزشتہ روز 25 ہزار کیسز سامنے آئے تھے، جبکہ ہلاکتیں 217 رہی ہیں، سال کے شروع میں آنے والی کرونا کی پہلی لہر کی طرح دوسری لہر میں بھی لمبارڈیا ریجن جس میں اٹلی کا معاشی مرکز میلان بھی شامل ہے، اس وبا سے زیادہ متاثر ہے، اور گزشتہ روز بھی وہاں سب سے زیادہ 7 ہزار 339 مریض سامنے آئے، کمپانیا ریجن 3 ہزار 103 کیسز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔

بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے اطالوی وزارت صحت کے سائنسی مشیر والٹر ریکارڈی نے میلان اور نیپولی میں لاک ڈاؤن کی سفارش کردی ہے،  انہوں نے بتایا کہ ان دونوں شہروں میں وبا کی صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ بارز، ریستوران، بس میں سفر کرتے ہوئے، ہر جگہ آپ کے کرونا سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، لہذا نیپولی اور میلان میں لاک ڈاؤن ضروری ہوگیا ہے، لیکن باقی شہروں میں اس کی ضرورت نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اٹلی کے کچھ علاقے وبا کے تیزی سے پھیلاؤ کا مرکز بن گئے ہیں، اور ہمیں اس صورتحال کو روکنا ہوگا۔

مئیرز کا ردعمل

دوسری طرف میلان اور نیپولی کے مئیرز نے حکومتی سائنسی مشیر کی طرف سے لاک ڈاؤن کی تجویز کی سخت مخالفت کی ہے، میلان کے مئیر گوسپ سیلا، اور نیپولی کے مئیر لیگوئی ڈی مجسٹریس نے وزیر صحت خط لکھا ہے، جس میں ان سے پوچھا گیا ہے کہ بتایا جائے کہ سائنسی مشیر نے لاک ڈاؤن کی بات ایک کنسلٹنٹ کی حیثیت سے کی ہے، یا پھر یہ وزارت صحت کی رائے ہے، دونوں مئیرز نے مرکزی  حکومت سے مزید وضاحت مانگی ہےکہ اگر لاک ڈاؤن اس کی رائے ہے، تو بتایا جائے کہ اس کی بنیاد کون سے اعدادوشمار یا معلومات ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.