مغربی میڈیاکیلئے ’’ ارطغرل‘‘خاموش بم قرار ،پروپیگنڈہ مہم لانچ

0

مغربی میڈیاکیلئے ’’ ارطغرل‘‘خاموش بم قرار ،پروپیگنڈہ مہم لانچ
ارطغرل سیریز پر یورپ اور امریکی میڈیا کافی پریشان دکھائی دیتا ہے ،ایسا لگتا ہے کہ اس ایک تاریخی سیریل سے انہیں مسلم دنیا میں اپنی دہائیوں کی سرمایہ کاری ڈوبتی نظر آرہی ہے ،انہوں نے مسلمانوں کو جو مصنوعی رول ماڈل دئیے تھے ،جس نیم برہنہ لباس کا عادی بنانے کی کوشش کی تھی،وہ سب کچھ ارطغرل بہا لے جائے گا،اسی لئے ایک مغربی جریدے نے یہاں تک کہہ دیا کہ ’یہ ڈراما ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ دوسری طرف بی بی سی اردو نے تو ارطغرل کیخلاف باقاعدہ مہم لانچ کررکھی ہے ،اور مسلسل اسٹوریاں دی جارہی ہیں، بی بی سی کے اس کردار پر سوشل میڈیا پر لوگ ردعمل بھی ظاہر کررہے ہیں ،اک قاری نے لکھا ہے کہ میں بی بی سی کا اس وقت سے سامع ہوں جب ہمارے گاوں میں صرف پانچ ٹیلی ویژن اور دس بارہ کے قریب ریڈیو تھے۔بی بی سی کا اور ہمارا ساتھ نسلوں کا تھا-وہ ایک خوبصورت دور تھا۔اور اسی دور کی سب سے زیادہ خوبصورتی ریڈیو کا سننا ہوتا تھا- لیکن اب تو لگتا ہے کہ وہ دھوکہ تھا ،یہ بات مجھے اس وقت محسوس ہوئی جب بی بی سی کی ایک رپورٹ دیکھی جسکا عنوان تھا "ترکی ڈارمے ارطغرل کے کردار حقیقی زندگی میں کیسے نظر آتے ہیں ”
پھر ڈیجیٹل رپورٹ میں سارے کرداروں کی ذاتی زندگی کی تصاویر شئیر کی گئی تھیں-وہ بھی خاص کر خواتین اداکاراوں کی ، جس کا مقصد بظاہر لوگوں کو اس ڈرامے سے بدظن کرنا ہی قرار دیا جاسکتا ہے ،تاکہ لوگ جب سیریل میں ان ادکاروں کو پورے لباس اور پاکباز ماحول میں دیکھیں ،تو ان کے ذہن میں اداکاروں کی حقیقی تصاویر بھی گردش کریں اور یوں وہ اس ڈرامے سے اچھا تاثر نہ لیں ، دنیا میں اب تک لاکھوں تاریخی واقعات پر مبنی فلمیں اور ڈرامے بن چکے ہیں ۔کھربوں ڈالرز کی دنیا کی فلم انڈسٹری ہے ،اسکے علاوہ پورن انڈسٹری کا بزنس دس ارب ڈالرز سالانہ سے زیادہ ہے لیکن کم ہی ایسا ہوا ہوگا کہ بی بی سی نے ان میں کام کرنے والی خواتین کی نجی زندگی کی تصاویر شئیر کی ہوں – لیکن ارطغرل سیریل پر یہ خاص مہربانی کی گئی ہے تو اس پر لوگ شک کا اظہار تو کریں گے ،

Leave A Reply

Your email address will not be published.