ملک کو ایٹمی قوت بنانے کا کریڈٹ لینے والے نواز شریف کس کی دھمکی پر ایٹمی دھماکوں کیلئے تیار ہوئے تھے؟جانیے اس رپورٹ میں

0

نوازشریف کس کی دھمکی پر ایٹمی دھماکوں کیلئے تیار ہوئے تھے؟جانیے اس رپورٹ میں

نوازشریف کس کی دھمکی پر ایٹمی دھماکوں پر تیار ہوئے تھے ،مجید نظامی مرحوم نے بھرے اجلاس میں کیا کہا تھا، ڈاکٹر عبدالقدیرکو دھمکی آمیز خط لکھنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی تھی؟، جانئے اس رپورٹ میں۔

یوم تکبیر 28 مئی یہ وہ دن ہے، جس روز پاکستان ایٹمی دھماکے کرکے دنیا کی ساتویں اور پہلی ایٹمی طاقت بن گیا، یہ دن پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔

اس فیصلے کا سیاسی کریڈٹ ن لیگ لیتی ہے، کیوں کہ 28 مئی 1998 کو ہونے والے ایٹمی دھماکوں کی منظوری نوازشریف نے ہی بحیثیت وزیراعظم دی تھی ، لیکن کیا انہوں نے یہ فیصلہ خوش دلی اور مرضی سے کیا تھا یا فوج اور قوم کے دباٶ کے باعث وہ اس پر مجبور ہوئے تھے۔

اس بارے میں سب سے مصدقہ گواہی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی ہے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ نوازشریف ایٹمی دھماکوں سے بچنا چاہتے تھے ،وہ فیصلے میں ہچکچا رہے تھے ،جس پر میں نے (ڈاکٹر عبدالقدیر ) نے انہیں سخت خط لکھ کر خبردار کیا کہ اگر آپ نے ایٹمی دھماکے نہ کئے تو ہم سائنسدان ساری صورتحال میڈیا کے سامنے رکھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو بتائیں گے کہ آپ کو ناکام سائنسدانوں نے نہیں بلکہ سیاسی قیادت نے کیا ہے، اس کے علاوہ جب کچھ صحافیوں سے وزیراعظم کی ملاقات ہوئی تو کچھ شرکا کو حکومت نے پہلے سے تیار کررکھا تھا کہ وہ ایٹمی دھماکوں کی مخالفت کریں گے،لیکن مجید نظامی مرحوم نے اجلاس میں نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے تاریخی جملہ کہا کہ ’’میاں صاحب اگر آپ نے دھماکے نہ کئے تو قوم آپ کا دھماکہ کردے گی ‘‘۔

ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ نوازشریف دھماکوں کے بجائے کلنٹن سے اچھے پیکج کی تلاش میں تھے اور یہ بات شہبازشریف نے بتائی تھی کہ اگر اچھا امریکی پیکج مل گیا تو ہم دھماکے نہیں کریں گے،تاہم اس حوالے سے اعلی سطحی اجلاس میں اس وقت کے وزیرخارجہ گوہر ایوب،سیکریٹری خارجہ شمشاد احمد اور انہوں نے پرزور اصرار کیا کہ ہمیں ایٹمی دھماکے کرنے ہوں گے، اب دھماکے نہ کئے تو پھر ہم کبھی نہیں کرسکیں گے، کیوں کہ مغربی ممالک ہاتھ باندھ دیتے ہیں، آُپ کے لیڈروں کو خرید لیتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.