’’داخلہ بند ہے‘‘ اٹلی نے امریکی طیارہ مسافروں سمیت واپس کردیا

0

روم: قانون قانون ہوتا ہے، اور اس کا اطلاق ہر چھوٹے بڑے پر ہوتا ہے، اس کا عملی مظاہرہ گزشتہ روز دیکھنے میں آیا، جب امریکہ سے ایک نجی طیارے پر کچھ سیاح کیلگری کے الماس ائیر پورٹ پر پہنچے، لیکن انہیں ائیرپورٹ پر روک لیا گیا ۔

جی ہاں اٹلی کے حکام نے طیارے میں سوار 11 افراد کو روک لیا اور انہیں بتایا کہ امریکہ ان ممالک میں شامل نہیں ہے، جنہیں یورپی یونین نے رکن ممالک کے سفر کیلئے اجازت دی ہے.

دوسری جانب  امریکی  شہر کولوراڈو سے آنے والے ان سیاحوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے جزیرہ  ’’سردانیا‘‘ میں جانا ہے،اوروہ وہاں کے حکام سے پیشگی بات چیت کرنے کے بعد آئے ہیں،ان کے پاس سردانیا کی بکنگ بھی موجود ہے۔

11 سیاحوں کے اس گروپ میں 2 برطانوی ،2 جرمن،ایک نیوزی لینڈر اور اٹلی کا اپنا ایک شہری بھی شامل تھا، جبکہ 5 امریکی شہری تھےاور یہ سب  اکٹھے  امریکہ سے آئے تھے۔

سیاحوں کے مطابق انہوں نے اطالوی حکام کو یہ پیشکش بھی کی تھی کہ ان کا کرونا کا ٹیسٹ کرلیا  جائے لیکن ہماری پیشکش قبول نہیں کی گئی ۔

نجی طیارے پر امریکہ سے آنے والےیہ سیاح 14 گھنٹے تک  کیلگری کے الماس  ائیر پورٹ پر رکے رہے،اوران کی اطالوی حکام سے بات چیت چلتی رہی،ان کی کوشش  تھی کہ انہیں  سردانیا جزیر ے پر جانے دیا جائے،تاہم اطالوی حکام کا کہنا تھا کہ امریکی شہریوں کو  کرونا  پابندیوں کی وجہ سے  یورپی یونین  کے  رکن  ممالک میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔

اطالوی حکام نے  امریکی شہریوں کے علاوہ گروپ میں موجود 6 سیاحوں کو پیشکش کی کہ اگر وہ  14 روز کا قرنطینہ قبول کرلیں تو انہیں سردانیا جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے،تاہم سیاحوں کے گروپ کا کہنا تھا کہ وہ اکٹھے آئے ہیں اور اکٹھےجائیں گے،14 گھنٹے کے بعدیہ سیاح  ائیر پورٹ سے اپنے طیارے میں ممکنہ طور پر برطانیہ روانہ ہوگیا۔

سیاحوں نے اطالوی حکام کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، تاہم اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ ایس او پیز کے تحت امریکہ میں مقیم صرف یورپی شہری واپس آسکتے ہیں لیکن انہیں بھی 14 روز قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.