شریف فیملی  کیلئے نئی مشکل، جاتی امرا محل کی زمین کا مالک سامنے آگیا 

0

لاہور: کیا شریف خاندان نے جاتی امرا کے محلات بنانے کیلئے لوگوں کی اراضی زبردستی بھی ہتھیائی ؟، یہ سوال  پنجاب یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کی طرف سے شریف فیملی کے خلاف عدالت جانے سے پیدا ہوا ہے۔

جی ہاں پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف نے لاہور کی سول عدالت میں شہباز شریف اور مریم نواز کیخلاف کیس دائر کردیا ہے، جس میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ چچا اور بھتیجی ان کی 4 ہزار ایکڑاراضی پر قابض ہیں، ان کی زمین  واگزار کرائی جائے۔

سینئر سول جج فوزیہ نے شریف فیملی کے خلاف جاتی امراء میں 4 ہزار ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی درخواست پر سماعت کی ہے۔

درخواست گزار ڈاکٹر عبد الرؤف کا کہنا  ہے کہ وہ پنجاب یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں، ان کے آباؤ اجداد نے 1911 میں جاتی امرا کی اراضی خریدی تھی، شریف فیملی نے جاتی امراء میں ہمارے آباؤ اجداد کی طرف سے ملنے والی 4 ہزار ایکٹر زمین پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا، ہمارے پاس  زمین کی تمام دستاویز موجود ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی زمین واگزار کروائی جائے،  اس کے علاوہ انہوں نے  قبضے سے ہونے والے نقصانات کی مد میں بھی 5 ہزار کروڑ روپے  ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔

درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت نے شریف فیملی سمیت متعلقہ فریقین سے 20 اگست تک جواب طلب کرلیا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.